موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد گرفتار

ویب ڈیسک

لاہور:موٹروے خاتون ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد کو گرفتار کر لیا گیا پولیس کے مطابق موٹروے ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا۔

شریک دوسرا ملزم شفقت پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے، دونوں ملزمان نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر ڈکیتی کے بعد خاتون سے اس کے بچوں کے سامنے اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد کو گرفتار کرکے لاہور منتقل کیا جارہا ہے اور اس کا دوبارہ ڈی این اے کیا جائے گا۔

اس سے پہلے 4 مرتبہ قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور فورٹ عباس میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عابد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم آج اسے پکڑ لیا گیا۔

ملزم کی گرفتاری میں پنجاب پولیس کی دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی معاونت کی اور سائنٹفک طریقے بھی استعمال کیے گئے۔

پولیس نے عابد کی گرفتاری کے لیے جال بچھایا اور اس کی بیوی کو فون اور نمبر فراہم کیا، یہ نمبر بیوی نے عابد سے رابطے کیلئے استعمال کیا۔

بتایا گیا ہے کہ عابد نے اہلیہ کو اسی فون پر کال کرکے بتایا کہ وہ فیصل آباد آئے گا جس کے بعد اس کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچایا گیا۔

پولیس نے اس کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچا کر سادہ لباس اہلکاروں کا جال بچھایا اور جیسے ہی ملزم ملاقات کے لیے پہنچا تو اس کو حکمت عملی کے تحت بغیر کسی مزاحمت کے گرفتار کرلیا گیا۔

9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا۔

2 افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔

کار کا پیٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔

جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئےاور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

Comments are closed.