سینیٹ الیکشن ، ن لیگ16، پی پی پی 12اور پی ٹی آئی 6نشستیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سینیٹ کی 52 نشستوں پر انتخابی مرحلہ مکمل ہو گیاہے،مسلم لیگ ن نے16، پیپلزپارٹی 12اور پی ٹی آئی نے 6نشستیں جیتی ہیں۔ خلاف توقع پیپلز پارٹی کو کے پی کے میں دو سینیٹ کی نشتیں مل گئیں جب کہ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما چوہدری سرور سب سے زیادہ ووٹ لے کر سینیٹرمنتخب ہوگئے۔

سینیٹ کی 52 نشستوں کے لیے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوئی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے پہلی مرتبہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سینیٹ انتخابات میں آزاد امیدواروں کی حیثیت سے حصہ لیا۔

ایوان بالا کی 33 جنرل، علماء ، ٹیکنوکریٹس کی 9 ، خواتین کی 8 اور اقلیت کی 2 نشستوں کے لیے 131 امیدوار میدان میں تھے۔نئے نتائج کے بعد اب سینیٹ میں مسلم لیگ ن کی34 نشستیں ہوگئی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی نشستیں21 اور پی ٹی آئی کی 12نشستیں ہو گئی ہیں۔

2

سینیٹ میں آزاد ارکان کی تعداد 17،، ایم کیو ایم کی 5، نیشنل پارٹی کے 5، جے یوآئی ف کی 4، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی 3، جماعت اسلامی کے دوسینیٹرز ہیں۔اس کے علاوہ سینیٹ میں اے این پی کی ایک نشست رہ گئی ہے جبکہ بی این پی ایم اور مسلم لیگ فنکشنل کی بھی ایک ایک نشست ہے۔

جیو نیوز کے مطابق سینیٹ کی 33 جنرل نشستوں پر کامیاب ہونے والے امیدواروں میں بلوچستان سے احمد خان (آزاد)، انوار الحق کاکڑ (آزاد)، کاوٴدا بابر (آزاد)، محمد صادق سنجرانی (آزاد)، سردار شفیق ترین (آزاد)، مولوی فیض محمد (جے یو آئی ف) اور محمد اکرم (نیشنل پارٹی) سینیٹر منتخب ہوئے۔

جنرل نشست پر فاٹا سے ہدایت اللہ (آزاد)، ہلال الرحمان (آزاد)، مرزا محمد آفریدی (آزاد)، شمیم آفریدی (آزاد) سینیٹر منتخب ہوئے۔
اسلام آباد سے مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ محمد اسد علی خان جونیجو جنرل نشست پر منتخب ہوئے۔

 

خیبر پختونخوا میں جنرل نشست پر مشتاق احمد (جماعت اسلامی)، محمد طلحہ محمود (جے یو آئی ف)، سید محمد صابر شاہ (ن لیگ کے حمایت یافتہ)، فیصل جاوید (تحریک انصاف)، بہرہ مند (پیپلز پارٹی)، فدا محمد (تحریک انصاف)، محمد ایوب (تحریک انصاف) سینیٹر منتخب ہوئے۔

پنجاب اسمبلی سے جنرل نشست پر ن لیگ کے حمایت یافتہ آصف سعید کرمانی، ہارون اختر خان، مصدق مسعود ملک، رانا مقبول احمد، شاہین خالد بٹ، زبیر گل سینیٹر منتخب ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے چوہدری محمد سرور بھی جنرل نشست پر کامیاب قرار پائے۔

سندھ اسمبلی سے جنرل نشست پر محمد فروغ نسیم (ایم کیو ایم پاکستان)، سید مظفر حسین شاہ (مسلم لیگ فنکشنل) جبکہ پیپلز پارٹی کے میاں رضا ربانی، انعام الدین شوقین، مولا بخش چانڈیو، مصطفیٰ نواز کھوکر اور سید محمد علی شاہ جاموٹ سینیٹر منتخب ہوئے۔

علماء اورٹیکنوکریٹس کی نشست پر کامیاب ہونے والے امیدواروں میں مشاہد حسین سید (ن لیگ کے حمایت یافتہ، اسلام آباد)، دلاور خان (ن لیگ کے حمایت یافتہ، خیبر پختونخوا)، محمد اعظم خان سواتی (تحریک انصاف، خیبر پختونخوا)، حافظ عبدالکریم (ن لیگ کے حمایت یافتہ، پنجاب)، اسحاق ڈار (ن لیگ کے حمایت یافتہ، پنجاب) رخسانہ زبیری (پیپلز پارٹی، سندھ)، سنکدر علی مندھڑو (پیپلز پارٹی، سندھ)، نصیب اللہ بازائی (آزاد، بلوچستان)، محمد طاہر بزنجو (نیشنل پارٹی، بلوچستان) شامل ہیں۔

سینیٹ میں خواتین کی نشست پر کامیاب ہونے والی امیدواروں میں ثناء جمالی (آزاد، بلوچستان)، عابدہ محمد عظیم (آزاد، بلوچستان)، روبینہ خالد (پیپلز پارٹی، خیبر پختونخواہ)، مہر تاج ر غانی (تحریک انصاف، خیبر پختونخوا)، نزہت صادق (ن لیگ کی حمایت یافتہ، پنجاب)، سعدیہ خاقان عباسی (ن لیگ کی حمایت یافتہ، پنجاب)، کیشو بائی (پیپلز پارٹی، سندھ)، قرة العین مری (پیپلز پارٹی، سندھ) شامل ہیں۔

سینیٹ میں اقلیتوں کے لیے مختص نشستوں پر پنجاب سے ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار کامران مائیکل جبکہ سندھ سے پیپلز پارٹی کے امیدوار انور لعل دین سینیٹر منتخب ہوئے۔

Comments are closed.