سندھ حکومت نےسیاسی بدنیتی سے گندم کی ترسیل روکی تھی،شبلی فراز

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا
ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن اب جبکہ کووڈ 19 کے باوجود ملک میں معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اب اپوزیشن انتشار پیدا کرنے کے لیے جمع ہورہی ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے امریکا میں روز ویلٹ ہوٹل کو نہیں بیچا بلکہ اس کا تمام قرض ادا کردیا جس کے بعد اب روزویلٹ ہوٹل مکمل طور پر حکومت پاکستان کی ملکیت ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ معیشت بہتر ہوگئی تھی لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے گروتھ منفی رہی، سخت وقت تمام ممالک پر آیا ہے، پیپلز پارٹی کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی باتیں کرتے تھے لیکن وہ کراچی میں جلسہ کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اپنے بچوں کو لندن میں رکھیں اور ادھر ملک کے بچوں کو جلسے میں شرکت کے لیے دباؤ ڈالے تو اس سے بڑی منافقت کیا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو کنٹرول رکھنے کے لیے جو حکمت عملی اختیار کی جائے گی وہ حقیقی ہے، ایسا نہیں کہ اس حکمت عملی کو روبہ عمل نہیں بنایا جاسکے۔

کراچی میں بجلی کے ٹیرف میں اضافے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کے ٹیرف گزشتہ 4 سال میں دیگر صوبوں کے شہروں کے مقابلے میں کم تھے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ملک میں آٹے کے ذخائر وافر ہیں اور مزید درآمد بھی جاری ہے اور بالآخر سندھ حکومت نے 15 یا 16 تاریخ سے گندم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ انہوں نے سیاسی بدنیتی کرتے ہوئے گندم کی ترسیل روکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 20 کلو آٹے کی قیمت 13 سو سے 14سو روپے کے درمیان ہے جبکہ خیبرپختونخوا اتنی ہی مقدار میں آٹے کی قیمت 11 سو سے 12 سو روپے ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بارشوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار متاثر ہوئی ہے بنیادی اشیا کی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنانے کا عزم کیا۔

Comments are closed.