افضل کوہستانی قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا، کے پی حکومت

ایبٹ اباد(زمینی حقائق ) کوہستان ویڈیو سکینڈل کا مرکزی ملزم گرفتار خیبرپختونخوا حکومت نے بھی گرفتاری کی تصدیق کردی۔

ذرائع کے مطابق کوہستان پولیس نے افضل کوہستانی کے قتل میں نامزد ملزم معصوم خان کو کو ہستان سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزم کے قبضہ سے ایک کلاشنکوف برآمد ہوا۔

موقع کے گواہ فیض الرحمان کا بیان مقتول کے بھانجے نے بتایا کہ میرے ماموں افضل پر گولی عبدلحمید ساکنہ پالس نے چلائی،حملہ کے وقت معصوم خان اور باضمیر ساکنہ پالس بھی ہمراہ تھے۔

وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے میڈیا کو بتایا کہ افضل کوہستانی کیس کی ایف آئی آر میں نامزد مرکزی ملزم معصوم خان کو پالس سے گرفتار کیاگیاہے۔

یادرہے کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی کو بدھ کی شام گامی اڈہ ایبٹ آباد میں قتل کردیا گیا تھا، وہ اپنے مقتول بھائی کے مقدمہ کے سلسلہ میں عدالت جارہے تھے۔

شوکت یوسفزئی نے مزید بتایا کہ مرکزی ملزم سے کلاشنکوف اور کارتوس بھی برآمد ہوا ہے جب کہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ افضل کوہستانی قتل کیس کا وزیراعلیٰ نے نوٹس لے کر پولیس کو ملزم جلد ازجلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی، حکومت افضل کوہستانی کے خاندان کو انصاف دلائے گی۔

افضل کوہستانی کوہستان کی یونین کونسل گدار کا رہنے والا تھا جو مئی 2012 میں رسم و رواج میں جکڑی کوہستان کی قبائلی خواتین کے لیے ایک مثبت کردارکے طور پر سامنے آیا تھا۔

2012 میں کوہستان میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں شادی کی ایک تقریب میں چار لڑکیاں تالیاں بجا رہی تھیں اور دو لڑکے روایتی رقص کررہے تھے۔

ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد افضل کوہستانی نے دعویٰ کیا تھا کہ وڈیو میں نظر آنے والی لڑکیوں اور ان کی کم عمر مددگار شاہین کا گلہ کاٹ قتل کردیا گیا ہے جب کہ ویڈیو اسکینڈل منظر عام پر لانے کے بعد افضل کے دو بھائیوں کو ان کے آبائی علاقے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

Comments are closed.