قومی سلامتی کمیٹی کا نیکٹا فعال کرنے، سی پیک سکیورٹی یقینی ،سوات صورتحال کاجائزہ

اسلام آباد:قومی سلامتی کمیٹی کا نیکٹا فعال کرنے، سی پیک سکیورٹی یقینی ،سوات صورتحال کاجائزہ، نیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس میں ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر غور کیاگیا۔

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزرا، سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان ،اعلیٰ حکام، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے بھی شریک ہوئے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سوات سمیت ملک کے بعض حصوں میں امن و امان کو خراب کرنے کے واقعات کا جائزہ لیا گیا،مرکزی سطح پر ایپکس کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا، ایپکس کمیٹی کی صدارت وزیراعظم کریں گے۔

یہ بھی فیصلہ ہوا کہ انسداد دہشتگردی کے ادارے (نیکٹا) کو فعال بنایا جائے گا، نیکٹا صوبائی سطح پر انسداد دہشت گردی کے محکموں سی ٹی ڈی کے اشتراک عمل سے کام کرے گا۔

اجلاس میں انسداد دہشتگردی کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر نظام کو از سرِ نو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ، ملک کی جغرافیائی سالمیت کی حفاظت، آئین و قانون کی حکمرانی اور ریاستی عملداری کیلئے قوم اور ادارے یکجان اور ایک آواز ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق ملک میں امن و امان کے قیام اور وطن عزیز کی سلامتی و دفاع کیلئے دی گئی شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی،اجلاس نے شہدا کے اہلخانہ کو سلام پیش کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ شہدا نے ملک وقوم کے لئے جرأت و بہادری اور شجاعت کی عظیم داستانیں رقم کی ہیں۔

اس عزم کا اعادہ کیاگیا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے قرار دیا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ، پاکستان کی جغرافیائی سالمیت کی حفاظت، آئین اور قانون کی حکمرانی اور ریاستی عمل داری کے لئے قوم اور ریاستی ادارے یکجان اور ایک آواز ہیں۔

پوری قوم ان مقاصد پر نہ صرف واضح ذہن کے ساتھ متحد اور یکسو ہے بلکہ ہر قیمت پر ان کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا،قومی سلامتی کمیٹی نے سوات سمیت ملک کے بعض حصوں میں امن و امان کو خراب کرنے کے واقعات کا جائزہ لیا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے موثر اقدامات کی منظوری دی۔ اس ضمن میں نیکٹا اشتراک عمل کی ذمہ داری انجام دے گا جبکہ صوبوں کے ذریعے عملدرآمد کرایا جائے گا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ انسداد دہشت گردی کے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے، جہاں اپ گریڈیشن درکار ہے،کی جائے، اس ضمن میں وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ استعداد بڑھانے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔

Comments are closed.