سیاسی جماعتیں بیٹھ کر بات چیت کرکے ایک دوسرے کو مطمئن کریں
فائل:فوٹو
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاسی تقسیم ختم کرنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان میں صاف و شفاف انتخابات کی مانگ رہتی ہے۔ یہ انتخاب کا سال ہے اس میں ہی سیاسی تقسیم کو ختم کرلیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سیاسی تقسیم کی موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتخاب کا سال ہے اس میں ہی سیاسی تقسیم کو ختم کرلیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہر الیکشن کو چیلنج کرنے سے پاکستان میں استحکام کیسے آئے گا؟ سیاسی جماعتیں بیٹھ کر بات چیت کرکے ایک دوسرے کو مطمئن کریں، ضد کو چھوڑے بغیر پولرائزیشن ختم نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں آئی ایم ایف سے معاہدہ مناسب ہے لیکن پاکستان میں مستقل سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کو کم کرنے کے لیے حکومت کو کوشش کرنی ہوگی، جیسے جیسے سولر انرجی کی طرف جائیں تو آئندہ چند برس میں یوٹیلیٹی بھی کم ہوجائے گی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سیلاب کے نقصان کو کم کرنے کے لیے ملک میں نئے ڈیم بنانے کی ضرورت ہے، افواج پاکستان نے سیلاب میں لوگوں کی مدد کی، سیلاب میں افواج پاکستان کا کردار لائق تحسین ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ سیلاب سے فصلوں کو نقصان پہنچا اور 1500 سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے، حکومت فصلوں کی انشورنس متعارف کرائے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سائبر پاور میں چھوٹے چھوٹے ملک پاکستان سے آگے ہیں، دنیا کی جنگیں اب سائبر ورلڈ میں ہوں گی اس لیے دیکھنا ہوگا کہ اس میں ہماری تیاری کیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں آن لائن ایجوکیشن کے فروغ کے لیے کام کیا جانا چاہیے، ملک میں 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، تعلیم کے فروغ کے لیے مساجد کا کردار اہم بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کے اثرات پاکستان پر پڑ رہے ہیں، گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا ایک فیصد بھی حصہ نہیں ہے، دنیا کو پاکستان کے سیلاب سے متعلق احساس ہے، این ڈی ایم اے، پاکستان ریڈ کراس، بوائر اینڈ گرلز اسکاوٴٹس کو تیار ہونا چاہیے۔a
Comments are closed.