نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کا پہلا اجلاس، سیلاب بڑی ماحولیاتی آفت اور انسانی بحران قرار

فائل :فوٹو

اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سیلاب کو بڑی ماحولیاتی آفت اور انسانی بحران قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ گلوبل وارمنگ کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ہونے والے پاکستان کی فوری امداد مدد کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کوحالیہ تاریخ میں دنیا میں سب سے بڑی موسمیاتی آفت اور نقصان کا سامنا ہے جس میں 3کروڑ 30 لاکھ آبادی سیلاب سے شدید متاثر ہوئی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے لیے آرمی کی سطح پر کمانڈر آرمی ایئر ڈیفینس کمانڈ کی سربراہی میں ایک آرمی فلڈ ریلیف اینڈ ریلیف کوارڈینیشن سینٹر قائم کیا گیا ہے۔اس ریلیف آپریشن کے تحت افواج پاکستان، پاکستان رینجرز، ایف سی اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہے۔

نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈی نیشن سینٹر میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ رواں سال مون سون سیزن کے دوران پاکستان کی تاریخ کا بد ترین سیلاب آیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کوحالیہ تاریخ میں دنیا میں سب سے بڑی موسمیاتی آفت اور نقصان کا سامنا ہے جس میں 3کروڑ 30 لاکھ آبادی سیلاب سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ 14 جون سے شروع ہونے والی طوفانی بارشوں نے خاص طور پر پاکستان کے ان علاقوں کو متاثر کیا جہاں عام طور پر کم بارشیں ہوتی تھیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث پیدا ہونے والے بحران کے دوران پاک فوج امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے، پاک فوج کا ہر افسر اور جوان ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے دوران مقدس فریضہ سمجھ کر امدادی کاموں میں حصہ لے رہا ہے۔اسی جذبے کے تحت جاری امدادی کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 6 افسران شہید ہوئے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کہا کہ محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال بیس سے پچیس فیصد زیادہ بارشیں ہونی تھی تاہم پاکستان میں مجموعی طور پر190 فیصد سے زائد بارشیں جاری ہوئی ،1265 لوگوں کی اسوقت تک ہلاکتیں ہوچکی جن میں زیادہ بچے ہیں،5ہزار 563 کلو میٹر روڈ اور 1.4 ملین گھروں کو نقصان پہنچا،7 لاکھ 35 ہزار سے زائد مویشی سیلاب میں بہہ گئے،متاثرین کو 25 ہزار روپے فی گھرانہ دیے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج وہ لمحہ ہے کہ جب ہم سب کو مل کر اپنے اپنے حصے کا کام کرنا ہے۔ یہ سیلاب ہمیں درس دے گیا کہ ہم نے جو ندیوں،دریاوٴں،نالوں میں تعمیرات کی ہیں آئندہ پانی کی گزرگاہوں کو چھوڑ دیں۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سیلاب کو بڑی ماحولیاتی آفت اور انسانی بحران قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ گلوبل وارمنگ کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ہونے والے پاکستان کی فوری امداد مدد کرے۔

Comments are closed.