شوکت ترین اور تیمور سلیم جھگڑا کی گفتگو میں کوئی غلط بات نہیں، اسد عمر
فائل :فوٹو
اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ شوکت ترین اور تیمور سلیم جھگڑا کی گفتگو میں کوئی غلط بات نہیں، موجودہ حکمران جب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے فیٹف قوانین کی منظوری کی مخالفت کی تھی۔
اسلام آباد میں تیمور سلیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں کا شور ہورہا ہے، کہا جاتا ہے اگر کوئی پارٹی ان معاہدوں کے خلاف آواز اٹھاتی ہے تو ریاست کے خلاف جارہا ہے، پی ڈی ایم نے ان معاہدوں کے بارے میں کیا کیا نہیں کہا کہ ان کی وجہ سے ہم بلیک لسٹ میں گئے۔
اسد عمر نے کہا کہ فیٹف کے قانون کے خلاف پی ڈی ایم رہنما نے تقریریں کیں اور خلاف ووٹ بھی ڈالا جب کہ اس معاہدے کے لیے اسٹیٹ بینک کا ایکٹ لازمی تھا، انہوں نے اسٹیٹ بینک ایکٹ کے خلاف ووٹ ڈالا، یہ لوگ صرف سیاست کررہے تھے ان کا پاکستان کی مفاد سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
اسد عمر نے کہا کہ تیمور جھگڑا نے وفاقی حکومت کو خط لکھا کہ جس وقت آئی ایم ایف کو معاہدہ کرنا تھا انہوں نے اسمبلی فلور پر خلاف تقریریں کیں، انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت سے مدد مانگی، خیبر پختونخوا حکومت نے 24 گھنٹے میں مثبت جواب دیا، مجھے نہیں یاد کسی اپوزیشن کے ایم این اے نے ٹائم مانگا ہوں اور نہ دیا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ دو مہینے سے خیبرپختونخوا کا وزیر خزانہ ٹائم مانگ رہا ہے اور یہ نہیں دے رہے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کو 2 مہینوں سے میٹنگ کا ٹائم نہیں دیا جارہا، جس وقت خط لکھا ٹائم نہیں تھا ابھی تیمور جھگڑا 2 گھنٹے ملاقات کرکے آیا، ملک کے اندر کوئی قانون بچا ہی نہیں، آڈیو میں کٹ پیسٹ کا کام پہلے سے ہورہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ آج رات عمران خان وزیراعلی کے ساتھ بیٹھ کر سیلاب زدگان کے لیے فنڈ ریزنگ کریں گے، کورونا کے وقت عمران خان نے آئی ایم ایف سے رعایت لی تھی، یہ سیاسی میدان میں عمران خان کا مقابلہ نہیں کرسکتے، انہیں ہر ضمنی الیکشن میں شکست ہوئی، یہ جتنا خان صاحب کے بارے میں کہہ رہے ہیں اتنا ان کو مقبولیت مل رہی ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اس حکومت نے فاٹا سے وعدے کیے تھے کہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے فنڈ جاری کیے جائیں گے، فاٹا انضمام کے وقت مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ تھے، تین سال ہم نے کوشش کی کہ فاٹا کے مسائل بہتر طریقے میں حل کیے جائیں، ہم نے پہلے تین سال فاٹا کے بجٹ میں اضافہ کیا۔
تیمور جھگڑا نے کہا کہ جب شوکت ترین وزیر خزانہ بنے تو ہمیں 25 کروڑ کے بقایاجات دیے گئے، بجٹ سے پہلے جولائی میں بھی خط لکھا، مفتاح اسماعیل کا اس وقت رات گئے تک انتظار کیا، مفتاح نے بھی فاٹا کے این ایچ پی بڑھانے کا کہا، مفتاح اسماعیل نے کہا بجٹ تقریر میں اس پر بات کروں گا لیکن انہوں نے کبھی خیبرپختونخوا اور فاٹا کی بات نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے آواز اٹھانے پر اگر ہماری حب الوطنی پر سوال اٹھانا ہے تو اٹھائے، خیبرپختونخوا نے باقی صوبوں کے شیئرز ملے بغیر فاٹا پر پیسے خرق کیے، ہم نے خط میں لکھا کہ قبائلی اضلاع کے مسائل ختم کرنے چاہئیں، فنڈ دینے کے حوالے سے ایم او یو سائن کیا ہے جس پر پرویز خٹک کے دستخط ہے، خط میں لکھا ہے این ایف سی بلائی جائے تاکہ ہم یہ مسائل ختم کرسکے۔
Comments are closed.