سینیٹ اجلاس، شہباز گل پر تشدد کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج

فائل فوٹو

اسلام آباد:سینیٹ اجلاس میں شہباز گل پر تشدد کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج،اپوزیشن اراکین نے ڈائس کا گھیراوٴ کرلیا،اپوزیشن نے تشدد نامظور ،،فاشسٹ حکومت نامنظور کی نعرے بازی کی۔

صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔اپوزیشن اراکین نے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ اجلاس میں شرکت کی۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دو دن سے ایوان میں انسانی حقوق اور حکومت کے فاشسٹ ہتھکنڈوں کے حوالے سے بات ہورہی،آج صبح ظلم کی نئی تاریخ رقم کی گئی،جس طریقے سے صبح شہباز گل کو ہسپتال سے اٹھاکر ڈالے میں ڈالا گیا اور عدالت پیش کیا گیا،وہ دھائیاں دیتا رہا ،

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کہتا رہا میں سانس نہیں لے سکتا مجھے آکسیجن دے دو ،یہ غیر انسانی سلوک کی بدترین مثال ہے،عدالت کا کہنا پڑا آکسیجن دیں ،میڈیکل رپورٹ سارے میڈیا پر موجود ہے جو چیخ چیخ پر بتا دہی ہے حالات کیا ہیں،شہباز گل کی بیماری کی پرانی ہسٹری ہے۔

ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ شہباز گل کی ٹریٹمنٹ شروع ہوئی اور کسی کو ملنے کی اجازت نہ دی گئی،میڈیکل رپورٹ کہتی ہیں کہ شہباز گل کی سانس کی نالیاں سکڑی ہوئی تھی۔یہ آئین پاکستان ہے اسکو کہاں لیکر جائیں ،آپ لوگوں کو نشانہ عبرت بنا رہے ہیں ،میں مصطفی نواز کھوکھر کو سلام پیش کرتا ہوں اس نے سچ کو سچ کہا

ڈاکٹر شہزاد وسیم نے مزیدکہا کہ خداکیلئے سیاست کریں ،فیئر ٹرائل کریں انسانی حقوق کی دھجیاں نہ اڑائیں،انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے،ٹارچر کا بل اس لیے کل پیش کیا کہ یورپی یونین سے امداد لینی ہے،یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے۔

وفاقی وزیر شیری رحمن نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن صرف سوچ مچانے آئی ہے تو فائدہ نہیں،عدالت میں رپورٹ پیش کر دی گئی ہے تشدد نہیں ہوا،اگر تشدد ہوا تو اسکی انوسٹی گیشن ضرور ہوگی۔

شیری رحمن کی تقریر کے دوران تحریک انصاف کے سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا،اپوزیشن ممبرز نے ڈائس کا گھیراوٴ کرلیا،تشدد نامظور ،فاشسٹ حکومت نامنظور،مصطفیٰ نواز کھوکھر زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔

چیئرمین سینیٹ نے نعرے بازی سے روکنے کی کوشش کی اور کہاکہ ممبران اپنی نشستوں پر جائیں۔اس دوران مرتضی جاوید عباسی نے تقریر کرتے ہوئے کہاکہ ان لوگوں نے پاکستان میں ظلم اور سیاسی انتقام کی انتہا کی ،انہوں نے نوے نوے دن ریمانڈ پر رکھا،

مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد نہیں آیا،انکو اقتدار جانے کی تکلیف ہے،آپ اور آپکی جماعت قومی مجرم ہیں۔نواز شریف کیساتھ اسکی بیٹی کو ہتھکڑیاں لگائی گئی،تین مرتبہ احسن اقبال کو بے گناہ جیل میں رکھا گیا،آج انکی غیرت کیوں جاگ گئی،اس وقت اپنے لیڈر کے سامنے بات کرنیکی انکی جرات نہ تھی۔
مرتضی جاوید عباسی کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج جاری رکھا۔بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کے شورشرابے میں سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا۔

Comments are closed.