شہباز گل بغاوت اور اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار ،مقدمہ درج
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو بغاوت اور اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں وفاقی دارالحکومت سے گرفتار کر لیا گیا۔
شہباز گل کو عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر سے گرفتار کیا گیا، جس کی تصدیق سب سے پہلے سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کی اور بتایا کہ شہباز گل کی گاڑی پر حملہ کر کے انہیں اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
شہباز گل کی گاڑی پر حملہ آور ہوئے،اسٹنٹ پر تشدد کیا، شہباز گل کو اغوا کر لیا گیا۔ pic.twitter.com/9KBdkAsXGI
— Murad Saeed (@MuradSaeedPTI) August 9, 2022
مراد سعید نے ٹوئٹ میں کہا کہ شہباز گل کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ کس کس کو گرفتار کروگے؟ کتنے صحافیوں پر پابندی لگاؤ گے؟ شہباز گل کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کل رات ایک خوفناک پلان تھا لیکن عمران خان کے جانثاروں نے واضح پیغام دیا ، عمران خان ریڈ لائن ہے۔
گرفتاری کے تقریباً دو گھنٹے بعد اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں شہباز گل کے خلاف بغاوت، اداروں کے خلاف اکسانے کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ کی منظوری کے بعد ضلعی انتظامیہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس میں دفعہ 124، 120، 105 اور دفعہ 196 شامل کی گئی ہیں۔
شہباز گل کے خلاف درج مقدمے میں سنگین نوعیت کی 10 دفعات کے شامل کی گئی ہیں جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقدمے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی گئی تھی۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ شہباز گل نے نجی ٹی وی پروگرام میں فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، شہباز گل نے فوج کے مختلف رینک کے افسران کو سیاسی جماعت سے جوڑنے کی کوشش کی۔
مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ شہباز گل نے اسی طرح سول بیوروکریسی کوبھی بغاوت پر اکسایا اور دھمکایا اور ریاستی اداروں بشمول سول بیوروکریسی کو اکسانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعلیٰ افسران کے احکامات نہ مانیں۔
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد سعید کو گرفتار نہیں، اغوا کیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ اغوا ہے گرفتاری نہیں۔ کیا ایسی شرمناک حرکتیں کسی جمہوریت میں ہو سکتی ہیں؟ سیاسی کارکنوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور یہ سب ہتھکنڈے بیرونی سازش سے آنے والی حکومت قبول کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
This is an abduction not an arrest. Can such shameful acts take place in any democracy? Political workers treated as enemies. And all to make us accept a foreign backed government of crooks. pic.twitter.com/3NYS1BCjtf
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 9, 2022
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ٹوئٹ میں کہا کہ شہباز گل کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ بغیر مقدمہ درج کیے اور بغیر نمبر کی گاڑیوں سے اغوا کرنا، اس سے سیاست میں مزید بےامنی پھیلے گی۔
شہباز گل کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتا ہوں اور بغیر مقدمہ درج کیے اور بغیر نمبر کی گاڑیوں سے اغوا کرنا، اس سے سیاست میں مزید بےامنی اور بدامنی پھیلے گی۔
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) August 9, 2022
پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ شہباز گل کو بنی گالہ چوک سے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں میں آئے لوگوں نے اغوا کیا ہے۔
After the ban on ARY yesterday, they’ve today arrested @SHABAZGIL. Pakistan is living under a fascist imported government, who doesn’t care about the human rights of the people of Pakistan. We strongly demand the immediate release of Dr Gill. #ReleaseShahbazGill pic.twitter.com/PzT6PUcNSR
— PTI (@PTIofficial) August 9, 2022
دوسری جانب ترجمان وزیرِ اعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ شہباز گِل کی گرفتاری فسطائیت، جبر و استبداد کی اعلیٰ مثال ہے۔ امپورٹڈ حکومت کے ایسے اوچھے ہتھکنڈے عمران خان اور ساتھیوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ شہباز گِل کو فی الفور رہا کیا جائے۔
Comments are closed.