بلاول کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا ٹرین مارچ کراچی سے چل پڑا
کراچی(زمینی حقائق )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں کارواں بھٹو ٹرین مارچ کراچی کے کینٹ اسٹیشن سے چل پڑا ہے یہ کل لاڑکانہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری ٹرین مارچ کے لیے کینٹ اسٹیشن پہنچے جہاں کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ لاڑکانہ کے لیے روانہ ہوگئے۔
‘کاروان بھٹو’ مارچ میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے اور پیپلز پارٹی کی جانب سے ٹرین کی بکنگ 10 لاکھ 51 ہزار چار سو روپے میں کرائی گئی ہے۔
کاروان بھٹو ٹرین ایک لگژری اسپیشل سیلون اور ایک اے سی سلیپر سمیت 14 ڈبوں پر مشتمل ہے، ٹرین میں 8 اکانومی کلاس بوگیاں اور دو پاور پیک انجن بھی شامل جب کہ سیکورٹی کے لیےگارڈز کی دو بوگیاں بھی کاروان ٹرین کا حصہ ہیں۔
ٹرین میں اجلاس کے لیے میٹنگ روم، کچن، اور دیگر تمام سہولیات بھی موجود ہیں۔ٹرین مارچ کے دوران بلاول بھٹو زرداری راستے میں 25 مختلف مقامات پر خطاب کریں گے اور کارکنان کا لہو گرمائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری ڈرگ روڈ، لانڈھی، جھمپیر، جنگ شاہی، کوٹری، حیدرآباد، اوڈیرو لعل، ٹنڈو آدم، شہداد پور اور شہید بے نظیر آباد ریلوے اسٹیشن پر خطاب کریں گے۔
بلاول بھٹو اپنے آبائی گھر زرداری ہاؤس میں رات کو قیام کریں گے جس کے بعد کارروان بھٹو مارچ کل صبح شہید بے نظیرآباد سے روانہ ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی دوڑ، پڈعیدن، محراب پور، بھریا روڈ، رانی پور، خیر پور، روہڑی، سکھر، حبیب کوٹ، مدیجی، سر شاہنواز بھٹو نوڈیرو اور پھر لاڑکانہ میں بھی خطاب کریں گے۔