آئی ایم ایف معاہدہ، وزیراعظم اگر مگر کا شکار، نئی شرط نہ لگی تو معاہدہ ہو چکا، شہبازشریف
اسلام آباد : آئی ایم ایف معاہدہ، وزیراعظم اگر مگر کا شکار، نئی شرط نہ لگی تو معاہدہ ہو چکا، شہبازشریف کا عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدہ کے حوالے سے مبہم انداز سامنے آیا ہے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے سینیٹرز سے خطاب میں بتایا کہ اگر نئی شرط نہ لگی تو معاہدہ طے پا چکا ہے، کہا بعض ساتھیوں کی رائے تھی کہ الیکشن ریفارمز کرکے الیکشن میں جایا جائے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اب ہم معاشی صورتحال کے باعث یکسو ہیں،نکل بھی نہیں سکتے اس لئے حکومت کے باقی 14ماہ پورے کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ریاست ہے، بعد میں سیاست، ریاست بچتی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی، ہم نے عزم کیا ہے کہ ملک کو مشکل صورتحال سے نکالیں گے اسی لئے مشکل فیصلے کئے۔
انھوں نے کہا کہ سینیٹر کو یقین دلاتا ہوں اگر عالمی سطح پر تیل سستا ہوا تو پاکستان میں جو کرسکتے ہیں وہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سےتیل،گیس کی عالمی قیمتیں پاس آن کرنےکامعاہدہ کیا تھا، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی ایک ایک کرکےدھجیاں اڑائیں۔
شہبازشریف نے ایک بار پھر کہا مارچ میں انہیں شکست نظر آنے لگی تو تیل کی قیمتیں کم کردیں، آئی ایم ایف نےکوئی اور شرط نہ لگائی تو معاہدہ طے پاچکا ہے۔
شہباز شریف نے اعتراف کیا کہ سابق حکومت نے تیل کی قیمت کم کرنےکا فیصلہ خود ہی کیا، ماضی میں جھانکنے اور رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا، ریکوڈک میں اربوں کھربوں کے خزانے دفن ہیں ہم نکال نہیں سکے۔
وزیراعظم نے کہا اس میں قصور اس قیادت کا ہےجس نے غلط طریقے سے ڈیل کی، چین کب تک ہماری مدد کرےگا، چین، سعودی عرب کہتے ہوں گےکہ کب تک یہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے۔
شہبازشریف نے کہا چین کے وزیراعظم سے کہا سی پیک کو بحال کرنا ہے، چین کے وزیراعظم نے کہا ہم تیار ہیں ایم ایل ون کو سپورٹ کریں گے، تمام تر الزام تراشی کے باوجود چین کے وزیراعظم نےکہا پاکستان کے ساتھ ہیں۔
انھوں نے کہا چین نے20،20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ میں سی پیک کے تحت بجلی کے پلانٹ دیے، شہبازشریف نے پچھلی حکومت پر اس میں کرپشن کرنے کاالزام لگایا۔
Comments are closed.