بخدا آرمی چیف تعیناتی پر نہیں سوچا، میرٹ پر فیصلہ کرتا، عمران خان
اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا 16 ارب روپے چوری کیس والا شہبازشریف وزیراعظم بن جائے گا، آرمی چیف تعیناتی پر کہا بخدا آرمی چیف تعیناتی پر نہیں سوچا، میرٹ پر فیصلہ کرتا، عمران خان کا سیمینار میں اظہار خیال۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب میں کہا یہ لوگ پہلے چوری کرتے ہیں پھر بچنے کی کوشش ، این آراو نہ ملے تو ملک سے بھاگ جاتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ عمران خان مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتا تھا ۔ بولے مجھے کوئی چوری نہیں چھپانی تھی ، میں تو میرٹ پر یقین رکھنے والا آدمی ہوں۔
انھوں نے کہا کہ دیکھ لیں میرے ساتھ یا حکومتی عہدوں میں کوئی رشتہ دار نہیں ہے،میں نے26سال پہلے کہا تھا نواز شریف اور آصف زرداری چور ہیں ، شہبازشریف تو براہ راست پھنسا ہوا تھا کوئی اور ہوتا تو جیل جا چکا ہوتا۔
جاری ہے
انھوں نے کہا میں اللہ کوحاضر جان کر کہتاہوں میں نے تو کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ نومبر میں کس کو سپہ سالار لگانا ہے۔ ان کو خوف تھا کہ میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف لانا چاہتا ہوں۔
اسلام آباد میں ہونے والے اس سیمینار کا عنوان تھا ‘ رجیم تبدیلی کی مبینہ سازش’ سابق وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیرکے منہ سے سچ نکل آیا، گیارہ سال پہلے کہا تھا پیپلزپارٹی، (ن) لیگ اکٹھے ہوجائیں گے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ خرم دستگیرنے کہا میں نے آرمی چیف اپنا لگانا ہے۔ میں اللہ کوحاضر جان کر کہتاہوں میں نے تو کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ نومبر میں کس کو آرمی چیف لگانا ہے۔
انھوں نے کہا کبھی نہیں سوچا تھا کہ نومبرمیں کون آرمی چیف ہوگا، میرے ذہن میں توایسی کوئی بات نہیں تھی، کرکٹ کی زندگی میں کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔
عمران خان نے چیلنج کیا کہ ایک آدمی کا بتادیں کسی ایک شخص کی شوکت خانم میں سفارش کی ہو۔ شوکت خانم میں مکمل میرٹ ہے، نمل یونیورسٹی میں بتادیا جائے کسی کوسفارش پررکھوایا ہو؟
ان کا کہنا تھا کہ مجھے خوف خدا ہے کبھی کسی کا حق نہیں مارسکتا، نوازشریف کو آرمی چیف سے پرابلم تھا، نوازشریف کے پاس چوری کا اتنا پیسہ تھا وہ چاہتا تھا سپہ سالار کو کنٹرول کر لے، مجھے توکوئی ضرورت نہیں تھی اپنے پسندیدہ آرمی چیف کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے کوئی شک نہیں تھا جب اقتدارمیں آؤں گا تو یہ دونوں اکٹھے ہوں گے، ان کوفوج سے ڈر ہوتا ہے، ادارے کے پاس ان کی ساری رپورٹس ہوتی ہیں۔ مجھے اپنی کوئی چوری نہیں بچانی۔
انھوں نے سوال کیا کہ کیوں اپنا آرمی چیف رکھوں گا، میں توچاہتا ہوں ہمارے ادارے مضبوط ہوں، ان کو خوف تھا کہ جنرل فیض کولانا چاہتا ہوں، اسی وجہ سے خوف میں مبتلا تھے.
امریکا رجیم چینج دوسرے ملکوں کی بہتری کے لیے نہیں کرتا
عمران خان نے کہا کہ امریکا رجیم چینج دوسرے ملکوں کی بہتری کے لیے نہیں کرتا، امریکا رجیم چینج اپنے مفاد کے لیے کرتا ہے، کیا ہمارے مفاد میں ہے امریکا کوبیس دیں؟
سابق وزیراعظم نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تباہی ہوئی؟ میریٹ ہوٹل کے اندردھماکا ہوا، ہمارے ملک کے سربراہ کوجنگ میں شرکت نہ کرنے پردھمکی دی گئی تھی۔
میں نے ان کوسمجھایا تھا اس جنگ میں شرکت نہ کریں، دہشت گردی کی جنگ سے پہلے قبائلی علاقوں میں امن تھا، رجیم چینج سے پہلے میڈیا پرپیسہ چلایا گیا، مجھے طالبان خان کہا جاتا تھا۔ دہشت گردوں کے ساتھ ہوں، جو بھی جنگ کی مخالفت کرتا تھا پورا میڈیا پیچھے پڑجاتا تھا۔ پاکستان امریکا کا اتحادی اوروہ ہمارے اوپرہی بمباری کررہا تھا۔
امریکا مخالف نہیں ، چاہتا ہوں امریکا ٹشوپیپرکی طرح استعمال نہ کرے
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایبسولیٹلی ناٹ اپنے ملک کے مفاد میں کیا، امریکا کا مخالف نہیں ہوں، چاہتا ہوں امریکا ٹشوپیپرکی طرح استعمال نہ کرے، امریکا کا ایجنڈہ سیدھا ہے اسرائیل، بھارت کوتسلیم اور کشمیر کو بھول جاؤ۔
عمران خان نے کہا امریکا چاہتا ہے بھارت کوسلیوٹ کرو، اسرائیل کوتسلیم کرنے سے کشمیرکا موقف اسی دن زیرو ہو جائے گا، پچھلے 30 سالوں سے کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا نوازشریف بھارت گیا تو حریت رہنماؤں سے مودی کے ڈر کی وجہ سے ملاقات نہیں کی تھی، نجم سیٹھی، حسین حقانی جیسے لوگ چاہتے ہیں امریکا کی غلامی کرو، کیا امریکا کی غلامی سے ملک ترقی کرجائے گا؟
انھوں نے کہا ملک کا آئین توڑکرامریکا کی سروس کرتے رہے، ریمنڈ ڈیوس نے دن دیہاڑے لوگوں کوقتل کیا، رمزی یوسف، ایمل کانسی سمیت پتا نہیں کتنے کیسز تھے کیا پاکستان کوفائدہ ہوا؟
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 20 ارب ڈالرامداد دی اورملک کو 150ارب ڈالرکا نقصان ہوا، پاکستان کوفائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہی ہوتا رہا، امریکا کا جنگ کے بجائے امن میں ساتھ دینے کا مطلب اینٹی امریکا نہیں ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فیصلہ کن موڑپرآگیا ہے، چیری بلاسم، جوتے پالش کر کے قوم آزاد نہیں بن سکتی، کوئی بھی قوم جوتے پالش کر کے نہیں بنتی، قوم ایک نظریے پر بنتی ہے، ڈونلڈ لو کو بیہودہ آدمی قراردے دیا۔
میں نے سی این این کو انٹرویومیں کہا اس کو بیڈ مینرز پر سزا دینی چاہیے، سائفر کو دس بار پڑھا کہ اس کی جرات کیسے ہوئی، کہتے ہیں ایسے مراسلے آتے رہتے ہیں، اب کسی کی مراسلہ بھیجنے کی جرات نہیں ہوگی۔
چیئر مین تحریک انصاف نے کہا مراسلے پرمجھے بہت تکلیف ہوئی، جب چوروں کومسلط کیا گیا توسب سے زیادہ تکلیف ہوئی، 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے اس سے زیادہ توہین کیا ہوسکتی ہے، انہوں نے ہمارے ملک کی اخلاقیات کو تباہ کر دیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ کسی خود دار ملک میں اس طرح کی چیز کو کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا، ایک سال پہلے گیم شروع ہونے کا اندازہ ہو گیا تھا۔ شہبازشریف کو وزیراعظم بنا دے گا۔
ان کا کہنا تھا ایک دن نیوٹرل سے بات کی تو کہا اس پر 16ارب کا کیس ہے، اس کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، نوازشریف نے تواپنی بیٹی کے نام پر جائیدادیں خریدیں، شہبازشریف کے نام پرتو سب کچھ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ حمزہ شہباز کو بٹھانے کے لیے الیکشن کمیشن انجینئرنگ کر رہا ہے، الیکشن کمیشن کی کریڈبیلٹی ختم ہو چکی ہے، ہمیں پتا ہے الیکشن کمشنر شہزادہ، شہزادی کے سامنے جا کر بیٹھتے ہیں۔
الیکشن کمیشن 20 حلقے حمزہ شہباز کو جتوانے کی کوشش کر رہا ہے، یہ پاکستان کی جمہوری، عدلیہ سسٹم کی تباہی ہوگی۔ بدی کے خلاف کھڑا ہونا صرف میری نہیں قوم کی بھی ذمہ داری ہے، اللہ نے کسی کونیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی۔
قوم کی جب اخلاقیات ختم ہوجائے تو بمباری کی ضرورت نہیں ہوتی
انہوں نے کہا کہ قوم کی جب اخلاقیات ختم ہوجائے تو بمباری کی ضرورت نہیں ہوتی، لبنان کوبمباری نہیں کرپشن نے تباہ کیا، امریکا نے رجیم چینج کر کے اپنا مقصد پورا کرلیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت میں ملک کی ایکسپورٹ بڑھ رہی تھی، میں نے اورجب شوکت ترین نے نیوٹرل کوسمجھایا عدم استحکام پاکستان برداشت نہیں کرسکتا، ہم نے کہا تھا اس سازش کوروکیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہماری حکومت بھی آئی ایم ایف پروگرام میں تھی ہم نے تواتنی مہنگائی نہیں کی تھی، خرم دستگیرنے کہا ان کا مقصد ہی کرپشن کیسزسے بچنا تھا، دوہی راستے ہیں، درمیان میں نیوٹرل کا گیئر ہی نکل گیا ہے۔
تقریر کے آخر میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی نے نیوٹرل سے سوال پوچھا کہ اگر گھر کے اوپر ڈاکہ پڑے تو کیا چوکیدارنیوٹرل ہوسکتا ہے؟
Comments are closed.