جائے وقوعہ سعودی عرب، مقدمات پاکستان میں درج،تحریک انصا ف عدالت پہنچ گئی
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) جائے وقوعہ سعودی عرب، مقدمات پاکستان میں درج،تحریک انصا ف عدالت پہنچ گئی،اسلام آباد ہائی کورٹ نے فواد چوہدری اور شہباز گل کو گرفتار کرنے سے روک دیا،متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔
پی ٹی آئی نے عمران خان سمیت سیاسی قیادت کے خلاف توہین مذہب کے ملک بھر میں درج مقدمات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا،س سلسلے میں فواد چوہدری نے بھی عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔
حکومتی ایما پرملک کے مختلف حصوں میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف مسجد نبوی میں پیش آئے واقعے پر توہین مذہب کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وزیر داخلہ ، سیکریٹری داخلہ ، ڈی جی ایف آئی اے، پنجاب ، سندھ ، بلوچستان کے آئی جیز پولیس کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ مجھے اور مقدمات میں نامزد ساتھیوں کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روکا جائے، ملک بھر میں درج مقدمات کو ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کی جائے ، پٹشنرز اور اس کے ساتھیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جائے۔
درخواست میں موقف اپنا یا گیا کہ کس بنیاد پر مقدمات دائر کیے گئے وجوہات سے آگاہ کیا جائے، ایف آئی اے یا پولیس کا کوئی بھی ایکشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
پی ٹی آئی کی طرف سے توہین مذہب کے مقدمات سے متعلق درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ عدالت پہنچ گئے اور درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کردی۔
ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی تو وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف فیصل آباد، اٹک، جہلم، بوریوالہ، کراچی، جھنگ، اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
فیصل چوہدری کے مطابق شہباز گل سمیت دیگر کے خلاف گیارہ مختلف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سیکرٹری داخلہ یقینی بنائیں کہ فواد چوہدری کو ہراساں نہ کیا جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک ان کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہ کی جائے،اس موقع پروکیل نے کہا کہ سات رکنی بینچ کا فیصلہ ہے کہ ایک واقعے کی ایک سے زائد ایف آئی آر درج نہیں کرائی جا سکتی۔
وکیل کی طرف سے یہ بھی موقف اپنا یا گیا کہ جائے وقوعہ سعودی عرب اور مقدمات فیصل آباد اور اٹک میں درج ہوئے ہیں ،کس قانون کے تحت ایسے مقدمات درج ہو ئے ہیں،، ہم چاہتے ہیں کہ تمام مقدمات کی فہرست عدالت کے سامنے رکھی جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس عدالت کے دائرہ اختیار تک پولیس کو ہدایات جاری کر دیتے ہیں، جب تک کوئی رکن اسمبلی ڈی نوٹیفائی نہ ہو، اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری نہیں ہو سکتی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو فواد چوہدری کے خلاف 9 مئی تک کارروائی سے روک دیا جب کہ شہباز گل کی درخواست پربھی عدالت نے سماعت کے بعد وطن واپسی پر شہباز گل کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
بعدازاں فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید کی چھٹیوں کے بعد عدالت عظمی کا دروازہ بھی کھٹکٹائیں گے، امید ہے چیف جسٹس اس معاملے کا نوٹس لیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ایک بات یہ ہے پاکستان میں بیٹھے ان لوگوں کا اس واقعہ سے تعلق ہی نہیں بنتا ،اور پھر اگر کوئی واقعہ کسی اور ملک میں ہوا ہے تو اس کی رپورٹ پاکستان میں کیسے کس قانون کے تحت درج ہوئی ہے۔
Comments are closed.