حکمران اتحاد کو حکومت سازی سے قبل سیاسی و آئینی بحران کا سامنا

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) حکمران اتحاد کو حکومت سازی سے قبل سیاسی و آئینی بحران کا سامنا ہے اور ابھی تک پنجاب میں بھی وزیراعلیٰ کا حلف لٹک ہوا ہے مرکزی کابینہ بننے سے قبل صدر مملکت کا حلف لینے سے انکارکیا ہے توحکومتی اتحادی اختر مینگل نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دیدی ہے۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرمان نے ایک بیان میں کہا کہ اقتدار کو غیر ضروری لمبا کرنا ہمارا مؤقف نہیں، ہمیں فوری طور پر الیکشن چاہیئے، قوم کو امانت واپس کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

مولانافضل الرحمان کے بعد منحرف رکن نور عالم نے بھی سات دن گزرنے کے بعد بھی کابینہ نہ بنا سکتے پر افسوس کااظہار کیا ہےاور کہا ہے اگر آپ سے یہ نہیں ہو پارہا تو پھر تھیک ہے جائیں الیکشن کی طرف اور انتخابات کرائیں ۔ حکومت ایسے تو نہیں چلتی ہے۔

پنجاب میں بھی ابھی تک بیل منڈے نہ چڑھ سکی ہے، حمزہ شہبازکے انتخاب پر آئینی سوالات اٹھ رہے ہیں تو گورنر حلف لینے سے انکاری ہیں، ڈپٹی اسپیکر نے اسپیکر کے احکامات نہ مانے تھے تو اسمبلی سیکرٹریٹ ڈپٹی اسپیکر کے احکامات پر قانون و آئینی سوالات اٹھا ئے گئے۔

حکمران اتحاد کے اہم رہنما مولانا فضل الرحمان نے فوری انتخابات کو تمام مسائل کا حل قرار دے دیاہے ۔۔۔ بلوچستان سے حکومت کے اہم اتحادی اختر مینگل کی حکومت چھوڑنے کی دھمکی آگئی۔۔۔ کہتے ہیں ہم تو بلوچستان کےلئے اتحادی بنے ہیں اگر وہی سلسلہ چلنا ہے تو ہم حکومت میں کیوں شامل ہوں گے۔

واضح رہےمرکز میں تبدیلی اورشہبازشریف کے وزیراعظم بنے سات دن گزر گئے ہیں اورہر روز اگلے دن کابینہ کے اعلان کا کہا جاتا ہے معاملا پھر آگے نہیں بڑھتا۔۔ کابینہ کا ابھی اعلان بھی نہیں ہوا۔۔ صدر مملکت نے پہلے ہی حلف لینے سے انکار کردیا۔ صدر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو بھی تا حکم ثانی کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حکمران اتحاد کی نئی کابینہ سے حلف لینے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد کابینہ کی آج ہونے والی حلف کی تقریب موخر کردی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران اتحاد صدر مملکت کے فیصلے کے بعد عدالت جانے کے علاوہ صدر کے مواخزے کے بارے میں بھی غور کررہاہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے صدر مملکت کی معذرت کے بعد چیئرمین سینیٹ سے رابطہ کیاگیا تاہم چیئرمین سینیٹ نے بھی صدر کی موجودگی میں حلف لینے سے معذرت کی۔

پنجاب میں ڈپٹی اسپیکر کے قائد ایوان کے انتخاب کے عمل پر سیکرٹری اسمبلی نے تحفظات کااظہار کیا تھا پھر گورنر نے اس جمہوری عمل پر اعتراض کرتے ہوئے نئے قائد ایوان سے حلف لینے سے انکارکیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے گورنر کو ہٹانے کی سمری صدر مملکت کو بھجوائی ہے تاہم اس دوران گورنر نے وزیراعظم کے احکامات ماننے سے معذرت کرتے ہوئےکہا کہ ڈی نوٹیفائی صرف صدر کرسکتے ہیں۔

Comments are closed.