سکیورٹی کمیٹی کی ہدایت پرامریکی سفارتکار کو بلایا، شاہ محمود قریشی
ملتان (ویب ڈیسک) سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، کسی ملک کو ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نےملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلےہمارے آئین، قانون اورعوامی امنگوں کے مطابق ہونےچاہئیں، پاکستانی قوم نہیں چاہتی اندرونی معاملات میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت ہو۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ہدایت پرامریکی سفارتکار کو بلایا، شاہ محمود قریشی نے کہا نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کہہ رہی ہے بیرونی مداخلت نامناسب ہے،’ڈی مارش‘کیا جائے، ہدایت پرسفارت کار کو بلا کر’ڈی مارش‘ کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں بھی اپنےسفیر کےذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا،ترکی پاکستان کادوست برادر ملک ہے،ہرمشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہندوستان، پاکستان میں ایسی حکومت چاہتاہےجواُن کے لئےنرم رویہ رکھتی ہو،ہندوستان سےکہاتھااچھے تعلقات چاہتےہیں،کشمیریوں کا سودا ہرگز نہیں کریں گے۔
آئین کا ڈنڈھورا پیٹنے والے بتائیں ارکان کی خریداری آئینی ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا بتائیں آئین میں کہاں درج ہےلوگوں کےضمیر خریدےجائیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے دھمکی آمیز خط پر پاکستان نے قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا تھا۔
جس کے بعد یہ خبریں عالمی میڈیا کا حصہ رہیں جس کے بعد امریکہ کو بھی دھمکی کے الزام کی تردید کرنا پڑ ہے جب کہ دوسری طرف روس نے بھی عمران خان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو دورہ روس کی امریکہ سزا دینا چاہتا ہے ۔
وزارت خارجہ کے حکام نے امریکی سفارتکار کو بتایا کہ پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت ناقابل قبول ہے جواب میں امریکا نے عمران خان کے الزامات سے لا تعلقی کا اعلان کیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں، ہم ہر ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔
Comments are closed.