روس کا دورہ کرنے پر طاقتور ملک ناراض ہوگیا ، کہا دورہ کیوں کیا؟ وزیراعظم

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر خارجہ پالیسی پر بیرونی مداخلت کو ہدف بنایا، کہا روس کا دورہ کرنے پر طاقتور ملک ناراض ہوگیا ، کہا دورہ کیوں کیا؟ وزیراعظم نے کہا کہ سوال کیا کہ کیا حکومت گرانے کیلئے کسی ملک کو دھمکی دی جاسکتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب میں واضح کیا کہ ہمارے دماغ میں سکیورٹی کامطلب ہمیشہ فوج تھا اور ہم نے سکیورٹی سے متعلق کبھی بات نہیں کی انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی ڈائیلاگ ملک کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔

عمران خان نے کہاغریب ملک کے کرپٹ لوگ وہاں کا پیسہ باہر لے جاتے ہیں، چھوٹے لیول کی کرپشن ملک کو تباہ نہیں کرتی بلکہ منی لانڈرنگ کی بڑی وجہ مجرموں کو سزائیں نہ ملنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو معاشرہ طاقتور مجرموں کو قانون کے نیچے نہیں لاسکتا، کامیاب نہیں ہوسکتا، جس معاشرے میں قانون کی بالا دستی ہوتی ہے ترقی بھی وہی کرتاہے،

عمران خان نے کہا کہ خود دار اور آزاد خارجہ پالیسی ملک کے لیے اہم ہے کیونکہ خود مختار خارجہ پالیسی سے ہی قومیں بنتی ہیں، ہمارے ملک نے خود انحصاری نہ ہونیکی وجہ سے نقصان اٹھایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے اچکنیں سلوائی ہیں، وہ انٹرویو دے رہے ہیں کہ امریکا کو ناراض نہ کریں ان کے بغیر گزارا نہیں ہوسکتا، امریکا کو ناراض نہ کرنے کے بیان دینے والوں کی وجہ سے ہم یہاں تک پہنچے ہیں۔

http://

وزیراعظم نے کہا ان لوگوں نے ہی ایلیٹ کے مفادات پر قوم کو قربان کیا ہے،انہوں نے دنیا میں ہمارے ملک کو ذلیل کیا، اپنی دولت کے لیے ملک کے معاشی مفادات کو قربان کیا۔

عمران خان نے کہا کہ بیرونی دھمکی ملنا ہماری غلطی ہے ہم نے انہیں تاثر دیا کہ ہم آپ کے بنا زندہ نہیں رہ سکتے ، آج وہ اپنے اتحادی بھارت کی پوری مدد کررہے ہیں وہ ان سے تیل بھی لے رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آج برطانوی وزیر خارجہ کا بیان پڑھا کہ ہم بھارت کو نہیں کہہ سکتے، بھارت کی آزاد خارجہ پالیسی ہے ، مداخلت نہیں کرسکتے، وہ آزاد ملک ہیں، امریکاکہتا ہے ہم بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے وہاں آزاد خارجہ پالیسی ہے، تو ہم کیا ہیں؟

انہوں نے کہا کہ بھارت کو داد دوں گا جس طرح انہوں نے اپنی خارجہ پالیسی آزاد رکھی ہے، وہ اس کا تحفظ بھی کرتے ہیں، ان کی خارجہ پالیسی اپنے لوگوں کے لیے ہے، جس ملک کی آزاد خارجہ پالیسی نہیں وہ کبھی اپنے ملک کی حفاظت نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہم نے سعودی عرب، ایران اور ترکی کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی، افغانستان میں ہمارا بہت بڑا کردار ہے اور ہم نے امن عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کی، یوکرین تنازع پر میرے روس جانے پر ہمارے پرانے دوستوں کو مسئلہ ہوا۔

Comments are closed.