عدم اعتماد سے پہلے جنوبی پنجاب صوبے کا آئینی بل بھی اہمیت اختیا رکر گیا
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)قومی اسمبلی اجلاس آج شام،عدم اعتماد سے پہلے جنوبی پنجاب صوبے کا آئینی بل بھی اہمیت اختیا رکر گیا،ایجنڈے میں حکومت کا پیش کردہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق آئینی ترمیم بل شامل ہے۔
بل کے مسودے کے تحت جنوبی پنجاب صوبے کی قومی اسمبلی میں 56 نشستیں ہوں گی جن میں 46 جنرل نشستیں اور صوبائی اسمبلی کی 119 نشستیں ہوں گی، جنوبی پنجاب کو ملک کا پانچواں صوبہ بنانا پی ٹی آئی کے انتخابی منشور میں شامل تھا۔
قواعد کے تحت جس دن سے قرارداد پیش کی جاتی ہے، اس پر 3 روز سے پہلے یا 7 روز بعد ووٹ نہیں دیا جاسکتا،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو آئین کے روڈ میپ کو بھی پیش نظر رکھناہے۔
اپوزیشن ایوان اندر اور باہر احتجاج کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے، اپوزیشن کااحتجاج بھی صورتحال کو اپنے لئے خراب کرسکتاہے، پارلیمنٹ کے باہر پرتشدد احتجاج کے باعث حالات کا رخ بدل جائے گا۔
حکومت و اپوزیشن کو جتنے بھی ارکان کی طرف سے یقین دہانیاں ملی ہیں ان کی تاحال کوئی حثیت نہیں ، ایوان کے اندر گنتی ہی اصل فیصلہ کرے گی، اپوزیشن کو اب تک 163 ایم این ایز کی حمایت حاصل ہے جب کہ مطلوبہ ہندسہ172ہے۔
صرف ق لیگ کی حمایت سے بھی بات نہیں بنے گی، دیگر اتحادیوں نے اپوزیشن کا ساتھ نہ دیاتو پھر بھی تحریک کامیاب نہیں ہوگی ،ق لیگ کو اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکومت بھی منانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
Comments are closed.