سیاست برائے فروخت
حجاب خان
سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں ہوتی۔ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں۔حکومتی یا اپوزیشن کیمپ کیلئے تمام آپشنز کھلے ہیں۔فیصلہ عوامی مفاد کے تحت کررہے ہیں۔قارئین یہ آج کل کے بہت زیادہ بولے جانے والے فقرے ہیں اور ہر سیاسی جماعت جس کی اسمبلی میں رکنیت ہے اسے دہرا رہی ہے۔
سیدھی سادھی اور عام زبان میں اس کو سودے بازی بارگیننگ، خریدوفروخت کہا جاتا ہے اگر ان پارلیمانی فقروں کو غیر پارلیمانی الفاظ سے تبادلہ کیا جائے تو یہ فقرے کچھ ایسے ہوں کہ کوئی بھی دام آخری نہیں ہوتا،نرخ دیکھ کر فیصلہ کرینگے۔ نقد بڑے شوق سے ادھار اگلے چوک سے وغیرہ وغیرہ ۔۔
قارئیں جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ وطن عزیز میں کامیاب ترین کاروباروں میں سے ایک کاروبار سیاست ہے ۔ہر ایم این اے، سینیٹر،ایم پی اے اپنے انتخاب پر کروڑوں اربوں روپے محض عوام کے لئے درد دل رکھنے کی وجہ سے خرچ نہیں کرتا نہ اسکو مملکت سے اتنی محبت ہوتی ہے کہ اسکو ترقی دینے کیلئے اپنی جیب سے اتنا خرچ کرے.
یہ وہ سرمایہ کاری ہوتی ہے کہ اس سے منتخب ہونے کے بعد دوگنا چارگنا سو گنا کماناوہ اپنا حق سمجھتا ہے۔ہررکن پارلیمان کی یہ دعا اور کوشش ہوتی ہے کہ منتخب ہونے کے بعد اگر زیادہ نہیں تو دو چار بار کوئی اسکی بولی لگائے۔اسکو اتنے مواقع ملیں کہ اپنا اچھا ریٹ لگوا سکے اور کامیاب سیاستدان وہ ہوتا ہے جو اپنا ریٹ اچھا لگوا لے۔
وزارت کی صورت میں نقدی پلاٹ کمیشن اس سودے میں سب کچھ چل جاتا ہے۔قیمت چیز کی نہیں ضرورت کی ہوتی ہے۔ اگر مری والے 10 روپے کا انڈہ 50 میں فروخت کر سکتے ہیں تو ایک ایم این اے اپنے نرخ کیلئے بارگیننگ کیوں نہیں کرسکتا؟
قارئین۔۔ دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں ق لیگیوں کی شہباز شریف پھر عمران خان پھر زرداری اور فضل الرحمان سے ملاقاتیں کیا آئین وقانون کیلئے ہیں ؟ ۔متحدہ ارکان، علیم خان اور جہانگیر ترین گروپس کی آنیاں جانیاں عوام کیلئے ہے یا صرف اپنے دام بہتر لگوانے کیلئے۔؟
فلور کراسنگ شق اس کاروبار کیلئے زہرقاتل ہے مگر یاردوستوں کیلئے اس کیلئے بھی راستے نکال لئے ہیں .ریوڑ کی شکل مطلب گروپ کی شکل میں اپنے مطالبات منوالیتے ہیں۔مجھے نوٹ دکھا میرا موڈ بنے کا عملی مظاہرہ کیا جارہا ہے آج کل ۔پارلیمانی لیڈرز سیاستدان کم اور بیوپاری زیادہ لگ رہے ہیں
مملکت خداداد میں ایک منڈی لگی ہے.
بیوپاری اپنے اپنے پسند سے اور پورے کے پورے گروپس کی اچھی قیمت لگوا رہے ہیں جہاں سے آفر ہوئی ہانک کر دے دینگے باقی مجھے اور آپ کیلئے قدم بڑھاو فلاں فلاں ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے رہ گئے ہیں جو آپ بھی لگائیں اور میں بھی لگاتا ہوں۔
Comments are closed.