چیچنیا کے12ہزار جنگجو وں کی یوکرین کے خلاف محاذ پر لڑنے کی پیشکش
فوٹو: فائل
گرورزنی(ویب ڈیسک)چیچنیا کے12ہزار جنگجو وں کی یوکرین کے خلاف محاذ پر لڑنے کی پیشکش نے سب کو حیران کردیاہے،
چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے نہ صرف یوکرین کیخلاف روسی کارروائی کی حمایت کی بلکہ جنگجو بھی تیار کرلئے۔
روسی میڈیا میں گروزنی میں اکٹھے ہونے والے اس لشکر کی خبریں اور پیشکش نے سب کو حیران کر دیا،روس کی نیم خود مختار ریاست چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے روس کی یوکرین کے خلاف کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا 12 ہزار چیچن محاذ پر جاکر لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
روسی سرکاری میڈیا کے مطابق چیچنا کے دارالحکومت گروزنی میں 12 ہزار کے قریب چیچن فورسز کے اہلکار اور رضاکار روسی حکومت کے اقدام کی حمایت میں جمع ہوئے اور روسی فوج سے یکجہتی کا اظہار کرتے رہے۔
یوکرین کے خلاف لڑنے کیلئے تیار ان 12ہزار چیچن سے خطاب کرتے ہوئے چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے کہا کہ 12 ہزار چیچن اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کے لیے کسی بھی قسم کے آپریشن میں حصہ لینے کو تیار ہیں۔
رمضان قادریوف نے کہا ہم تیار ہیں لیکن کمانڈر انچیف پیوٹن کی اجازت تک کوئی دستہ محاذ پر نہیں بھیجا جائیگا ، اگر انھوں نے کہا کہ لڑنا ہے تو پھر ہم یوکرین کے خلاف صف آرا ہونے کیلئے تیار ہیں۔
اس موقع پررمضان قادریوف نے یوکرینی صدر زیلینسکی کو مشورہ دیا کہ وہ یوکرین کو بچانے کے لیے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے معافی مانگیں اور ساتھ ہی انہوں نے پیوٹن سے کہا کہ وہ یوکرینی صدر کو معاف کردیں۔
واضح رہے روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا اس میں اب تک 200سے زائد افراد ہلاک اور یوکرین کی کئی اہم تنصبات تباہ کردی گئی ہیں اس دوران یوکرینی صدر نے مزاکرات کی پیشکش ٹھکرادی ہے۔
پیشکش ٹھکرانے کی تصدیق روسی صدارتی محل (کریملن) کی جانب سے کی گئی ہے بیان کے مطابق یوکرین نے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرکے تنازع کو طول دیا ہے جس کے بعد روسی فوج نے اپنی پیش قدمی دوبارہ شروع کردی ہے۔
Comments are closed.