آج کی سیاست ’’ہی‘‘ ہے یا ’’شی‘‘ حکومت مخنس قسم کی ہے، مولانا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) خارجہ ،خزانہ اور دفاع کو ایوارڈز نہ ملے، کارکردگی صفر، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ان وزراء کی کارکردگی ہوتی تو پھر ان کو بھی ایوارڈز ملتے.

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان
جامعہ مدنیہ رائیونڈ روڈ پر ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کررہے تھے، انھوں نے کہا وزیراعظم کی جانب سے 10 وفاقی وزارتوں کو بہترین کارکردگی کی بنیاد پر اسناد دینے پر تنقید کی.

ان کا کہنا تھا کہ اگر دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے تو وزیر دفاع پرویز خٹک کو محروم کیوں رکھا؟ معیشت کی ترقی ہوئی تو شوکت ترین کو سند کیوں نہیں ملی، یہی وزارت خارجہ کا ہے.

عمران خان چین گئے وہاں چینی قیادت نے ان سے ویڈیولنک پربات چیت کی کیوں کہ چین سی پیک کے معاملے پر نالاں ہے، انہوں نے کہا کہ آج کی سیاست ’’ہی‘‘ ہے یا ’’شی‘‘ حکومت مخنس قسم کی ہے، مولانا

مولانا نے کہا کہ کچھ وزراء کو وزیراعظم نے اسناد عطا کیں جس کا مطلب ان کا کھیل ختم ہوجاتا ہے،ہم نے اپنے آنے والے کھیل کا عندیہ دیدیا ہے، حسن کارکردگی کا نام نہیں لے سکتا ورنہ نوجوانوں کو عجیب خیال آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کو دنیا نے تسلیم کرلیا تو خزانے کے وزیر کو سند سے کیوں محروم رکھا؟ کہتے ہیں وزیر خارجہ کی بہترین پرفارمنس ہے تو شاہ محمود قریشی کو سند سے کیوں محروم رکھا؟ اگر دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے تو پرویز خٹک کو کیوں سند نہیں دی؟

انہوں نے کہا کہ وزارت ابلاغ میں فواد چودھری اخلاقیات کو گھر چھوڑ آتے ہیں تو اسے سند کیوں نہ دی؟ سمجھ نہیں آئی ترجیحات کیسے ذہن میں آئیں؟ ادھر سے تمغے دے رہے ہیں اور حالیہ منی بجٹ میں ٹیکس بڑھا دیا.

ان کا کہنا تھا کہ کہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی اپنے بچوں کو قتل و دریا برد کررہا ہے، پارلیمنٹ کے سامنے بچے برائے فروخت کے کتبے لگا رہا ہے اور آپ وزرا کو کارکردگی کے تمغے دے رہے ہیں؟

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ کیسی کامیاب خارجہ پالیسی ہےجس میں جوبائیڈن فون نہیں کرتا اور مودی فون نہیں سنتا، چین جاؤ تو چینی قیادت ویڈیو لنک پر بات چیت کرتی ہے، اگر کورونا کا بہانہ تھا تو روسی صدر سے کیوں اسی روز ملاقات کی؟

Comments are closed.