کورونا کے 78 ٹیسٹ پازیٹو آئے، مریض 14 ماہ سے آئسولیشن میں
استنبول(ویب ڈیسک) کورونا کے 78 ٹیسٹ پازیٹو آئے، مریض 14 ماہ سے آئسولیشن میں رہ کر زندگی سے تنگ آگیا، متعلقہ حکام سے مدد کی درخواست کی ہے.
کورونا وائرس سے متاثرہ اس شخص کا ترکی سے ہے مظفر کیاسن مسلسل ٹیسٹ پازیٹو آنے کی وجہ سے 14 ماہ سے آئسولیشن میں ہے کیونکہ اس کے کورونا ٹیسٹ منفی نہیں آرہا۔
اس حوالے سے ترکی سرکاری ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ مریض مظفر کیاسن 14ماہ سے گھر اور اسپتال میں بالکل تنہائی میں وقت گزارنے پر مجبور ہے۔
لیوکیمیا کے مرض میں مبتلا مظفر کیاسن میں پہلی بار نومبر 2020 میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کیا گیا.
دو ہفتے اسپتال میں رہنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا،بعدازاں وہ ستنبول کے ضلع سریبر میں واقع اپنے گھر آ گئے جہاں وہ آئسولیشن اختیار کرتے ہوئے مکمل صحتیابی کے منتظر تھے تاہم یہیں سے طویل قید کا آغاز ہوا۔
ترکی میں مقرر کر دہ ایس او پیز کے مطابق کورونا مریض کو دو ہفتے تک آئسولیشن اختیار کرنا ہوتی ہے،یہ مدت حال ہی میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے کم کی گئی.
مدت کمی کا طلاق کورونا وائرس کا منفی نتیجہ آنے کی رپورٹ کے بعد ہوتا ہے۔لیکن مظفر کیاسن کے کیے گئے 78 کورونا ٹیسٹوں میں مثبت نتیجہ آیا.
انہوں نے آئسولیشن کے 14ماہ میں سے 9 ماہ اسپتال میں جب کہ 5 ماہ گھر پر گزارے۔اس صورتحال میں مظفر کیاسن اپنے گھر میں تنہا زندگی گزارنے پر مجبور ہیں.
وہ صرف کھڑکی سے ہی اپنے اہلخانہ کو دیکھتا ہے، ترک شہری نے حکام سے معاملے کا حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے مظفر کیاسن کے ڈاکٹروں کے مطابق ان کا مدافعتی نظام کمزور ہے اسی لئے کورونا ٹیسٹ پازیٹو آ رہا ہے۔
مظفر کیاسن اب ان دوائیوں پر زندہ ہیں جو انہیں مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے تجویز کی گئی ہیں۔آئسولیشن کے دوران مظفر کیاسن کی اہلیہ بھی کچھ عرصہ ساتھ رہیں تاہم ان کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ دو بار منفی آئی۔
ایک ساتھ وقت گزارنے کے باوجود اُن کے بیٹے کا کورونا ٹیسٹ بھی منفی آیا۔مظفر کیاسن کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کی وجہ سے ان کی سماجی زندگی ختم ہو گئی ہے۔
مجھے کہا جاتا ہے کہ آپ کورونا سے صحتیاب ہو گئے ہیں لیکن کورونا کی باقیات آپ میں موجود ہیں۔کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے اپنے پیاروں کے ساتھ میل جول سے بھی محروم ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل کورونا وائرس میں مبتلا رہنے اور اپنی حالت کی وجہ سے میں ویکسینیشن بھی نہیں کروا سکتا، مظفر کیاسن نے حکام میرے لئے کوئی حل تلاش کریں۔
Comments are closed.