ٹی ٹی پی کمانڈر رفیع اللہ گروپس کی باہمی لڑائی میں ہلاک ہو گیا

فوٹو: ٹوئٹر خالد محمود

اسلام آباد ( ویب ڈیسک)کالعدم تحریک طالبان پاکستان یعنی ٹی ٹی پی کمانڈر رفیع اللہ گروپس کی باہمی لڑائی میں ہلاک ہو گیاہے،بتایا جاتاہے کہ پیسہ اورعہدوں کے معاملے پر مختلف گروہوں کی لڑائی ہے جو شدید شدت اختیار چکی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے خبر دی گئی ہے کہ رفیع اللہ این ڈی ایس، داعش اور مختلف بلوچ دہشت گرد تنظیموں کی معاونت بھی کر رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ہوس، لالچ اور اختیارات کے حصول کی جنگ میں ٹی ٹی پی کا مطلوب کمانڈر رفیع اللہ مارا گیا، مطلوب کمانڈر دہشت گرد رفیع اللہ نے اپنے کئی کوڈ نام رکھے ہوئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق باہمی چپقلش میں مارا جانے والا کمانڈر رفیع اللہ سال2011سے ملک بھر میں ہونے والی متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہا تھا۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نے ذرائع کے حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے رپورٹ کیاہے کہ رفیع اللہ تربیت یافتہ خود کش بمباروں کی ہرممکن معاونت اور انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا بھی کام کرتا تھا۔

بتایا گیاہے کہ کمانڈر رفیع اللہ سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش بمبار تیار کرنے کا سہولت کار تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرینہ ہوٹل پرخود کش بمبار پہنچانے میں بھی اسی کی معاونت حاصل تھی۔

http://

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمانڈر رفیع اللہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے میں بھی ملوث تھا، مختلف ڈاکٹروں کے اغواء برائے تاوان وصولی میں بھی دہشت گرد رفیع اللہ ملوث تھا۔

Comments are closed.