پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزامات مسترد کر دیے
اسلام آباد (زمینی حقائق )پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بے بنیاد بھارتی الزامات کو مستردکردیا ہے۔
پاکستان نے کہاہے کہ یہ حملہ مقامی اور اس میں استعمال ہونے والے بارود اور گاڑی لائن آف کنٹرول سے میلوں دورتھی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اس سلسلے میں تعاون اور تحقیقات کی پیشکش کی اور بھارت سے قابل عمل شواہد فراہم کرنے کا کہا۔
دفترخارجہ کے مطابق دوسری مرتبہ پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے ایک دن بعد 28 فروری کو بھارت کی جانب سے ایک ڈوزیئر پاکستان کو موصول ہوا ۔ اس ڈوزیئر کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اس بارے میں تازہ ترین معلومات جلد شیئر کی جائیں گی۔
ترجمان کے مطابق بھارتی حکومت اور میڈیا بے بنیاد خبریں پھیلارہا ہے جس کا مقصد اپنی ناکامی اور شرمندگی کو چھپا نا اورعالمی برادری اور اپنے عوام کو مقامی سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے گمراہ کرنا ہے ۔
ترجمان کے مطابق بھارت کی جانب سے فضائی دراندازی اور بالاکوٹ اور آزادکشمیر میں پاکستانی حدود کے اندر حملے اور طاقت کا غیر قانونی استعمال اقوام متحدہ اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان نے جوابی کارر وائی کا حق استعمال کرتے ہوئے ، 27 فروری کو اپنی حدود میں اپنی صلاحیت اور ذمے دارانہ رویے کا اظہار کرتے ہوئے چھ حملوں میں چار غیر رہائشی اور غیر عسکری مقامات کو نشانہ بنایا جس کاواضح مقصد کسی بھی جانی یا مالی نقصان سے گریز کرتے ہوئے جارحیت کرنے والوں کو متنبہ کرنا تھا۔
ادھر بھارتی فضائیہ نے ایک بار پھر پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں پاک فضائیہ نے اس کے دوطیارے مارگرائے۔بھارت کا یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی طیارے نے پاکستان کے ایف۔16کو مارگرایا۔
اس جھوٹے دعوے کا مقصد بھارتی شہریوں کو گمراہ کرنا ہے تاہم اس قبیح عمل کے بعد بھی بھارت کا ایک کے بعد ایک جھوٹ عیاں ہوتا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کی واپسی امن کیلئے نیک شگون تھاجسے عالمی سطح پر سراہا گیا ۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کی جانب سے امن کیلئے مخلصانہ کوششوں کے برعکس بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ مقامی طورپر سیاسی اورانتخابی مفادات کا حصول ہے۔ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کے حوالے سے بھارتی الزامات کے باوجود پوری دنیا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کو تسلیم کرتی ہے۔
ترجمان کے مطابق حکومت پاکستان کا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈال کرمقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئے انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں کو رکوائے۔ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت اور یکجہتی کیلئے بھارت کے زیر تسلط جمو ں وکشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے ۔
کشمیر ی عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے جائز جدوجہد اس خواہش کے ساتھ کررہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق نکالا جائے۔