پاکستان میں33لاکھ مساجد سے ٹی وی بلز وصول کئے جارہے ہیں
فوٹو: فائل
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام )پاکستان میں33لاکھ مساجد سے ٹی وی بلز وصول کئے جارہے ہیں اور یہ اس حکومت کے دور میں بھی ہو رہاہے جس کے وزیراعظم ریاست مدینہ کو آئیڈیالائز کرتے ہیں۔
مساجد سے ٹی وی بلز وصول کرنے کا فیصلہ یا مساجد کے بلوں میں ٹی وی ٹیکس ڈالنے کا فیصلہ اگرچہ موجودہ حکومت نے نہیں کیا تاہم اس کے باوجود موجودہ حکومت نے اس بڑی نا انصافی کو ختم بھی نہیں کیا۔
اسی طرح ایک بڑے غریب طبقہ پر بھی ٹی وی ٹیکس کابوجھ ڈالا جارہاہے جن کے پاس سرے سے ٹیلی وژن موجود ہی نہیں ہیں، یہ ٹیکس ختم کرانے کا طریقہ عام آدمی کو پتہ بھی نہیں ہے۔
حالیہ اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے ایوان میں اعدادو شمار دیتے ہوئے اس بات پر افسوس کااظہار کیا ہے کہ33 لاکھ مساجد سے ٹی وی بل وصول کیے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایاگیاہے کہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے ایوان میں تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ فیول ایڈجسمنٹ کے نام پرعوام سے بھتہ لیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عوام کوفیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں بھتہ لے کر بجلی کی قیمتوں کے نام پر لوٹا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ بات یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ اس میں 33 لاکھ مساجد شامل ہیں جو ٹی وی بلز ادا کرتی ہیں۔
تحریک پر جواب دیتے ہوئے وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ایوان میں یقین دلایا کہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ آئندہ چندماہ میں ختم ہونے کی امید ہے،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی نظرمیں نیپراکی رپورٹ دیکھنے کا زاویہ کچھ اور ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ اسی اپوزیشن کی جماعتیں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن جب اقتدار میں تھیں تو بڑے ڈیم بنانے پر توجہ نہیں دی لیکن وزیراعظم عمران خان نے ہی مہمند ڈیم پر کام شروع کروایا۔
گزشتہ سال جون میں بھی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا تھا کہ حکومت نے اصولی طور پر یہ فیصلہ کیاہے کہ مساجد مدرسوں اور غیر مسلموں کے مذہبی مقامات کے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی کی فیس ختم کر دیا جائے۔
انھوں نے یہ موقف بھی اپنایا تھاکہ بعض مسجدوں کے میٹر مسجد کے نام کی بجائے لوگوں کے نام پر ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی وی کی فیس ان بلوں میں جاتی ہے، اگر کسی مسجد کے بجلی کے بل میں پی ٹی وی کی فیس جارہی ہے تو وہ درخواست دیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں راجہ خرم نواز نے مساجد سے ٹیلی ویژن فیس وصول کرنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا تھا،علی محمد خان نے کہا تھا عبادت گاہوں کے ٹی وی فیس ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کیاہے تاہم اس پر آج تک عمل نہیں ہوا۔
Comments are closed.