سال 2021ء میں کورونا وائرس
فہیم خان
سال 2021ء اپنے اختتام کے قریب ہے لیکن سال 2019ء میں چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس کی تباہ کاریاں سال 2021 ء کے دوران بھی بدستور جاری رہیں ۔سال دوہزار اکیس کے دوران اگرچہ کورونا وائرس کے خوف میں کمی آئی تاہم کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کو پوری طرح بدل کر رکھ دیا ہے۔
سماجی میل جول ختم ہوگیا، سفری پابندیاں لگیں اور معاشرہ یکسر تبدیل ہو کر رہ گیا۔ کورونا نے جہاں دیگر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کیا وہیں پاکستان کی معیشت کو بھی شدید معاشی نقصان کا سامناکرناپڑرہاہے ۔جبکہ نئے اومیکرون نامی ویرینٹ نے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
دنیا بھر میں مجموعی طور پر سال دوہزار اکیس کے دوران اگرچہ کورونا وائرس کا خوف کچھ کم ہوا لیکن اس وباء سے ہونے والی اموات و متاثرہ مریضوں کی تعداد میں سال2020ء کے مقابلے میں تقریبا تین گنااضافہ دیکھا گیا۔پاکستان میں رواں سال کے دوران اب تک تقریباًآٹھ لاکھ سے زائد شہری کورونا وباء سے متاثر ہوئے.
ان میں سے اٹھارہ ہزار پانچ سو سے زائد شہری زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔جبکہ پاکستان بھر میں کورونا سے مجموعی طور پر اب تک 28 ہزار 08سے زائدافراد جان کی بازی ہارچکے ہیں تاہم سال دوہزار اکیس کے دوران کورونا سے متاثرہ مریضوں کی صحتیابی کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا.
اس کے ساتھ ساتھ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان نے این سی او سی کے ذریعے ٹھوس اقدامات کئے ، حکومت پاکستان کی حکمت عملی کو دنیا بھر میں سراہا بھی گیا۔علاوہ ازیں دنیا بھر میں 2021ء کے دوران کورونا سے بچاو کیلئے ویکسی نیشن کے عمل میں بھی تیز ی آئی۔
پاکستان میں بھی کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسی نیشن کاعمل جاری ہے تاہم پاکستان میں ویکسین کے حوالے سے لوگوں میں اب بھی بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور ایسا صرف پاکستان میں نہیں بلکہ ہمسایہ ملک بھارت اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی صورتحال اس سے کچھ مختلف نہیں ہیں.
اس حوالے سے میڈیا کے ذریعے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرور ت ہے ۔پاکستان بھر میں کورونا سے بچاو کیلئے اب تک تقریبا چونتیس فیصد آبادی ویکسی نیشن کا عمل مکمل کرچکی ہے۔ملک بھر میں اب تک 13کروڑ26لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے.
ان میں سے پانچ کروڑ سے زائد شہریوں کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے یعنی وہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں جبکہ آٹھ کروڑسے زائد شہریوں نے ویکسین کی پہلی خوارک لی ہے ۔سال 2021ء میں کورونا کی ویکسین کے آنے کے بعد کافی حد تک وائرس پر قابو پالیاگیا.
اب جنوبی افریقہ سے اومیکرون نامی ایک نئے ویرینٹ کے کیسزنے دنیا کو ایک مرتبہ پھر خوف میں مبتلاکردیاہے ۔کیسزمنظرعام پر آنے کے بعد متعدد ممالک بشمول برطانیہ، کینیڈا، اور امریکہ نے جنوبی افریقہ اور اس کے ارد گرد خطے کے ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔لیکن اس کے پھیلنے کے خدشات بدستور موجود ہوں۔
جہاں دینا کے دیگر مختلف ممالک میں اومیکرون کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے بھی حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں لیکن خوفناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں بھی ا ومیکرون ویرینٹ کاپہلاکیس سامنے آگیاہے اس حوالے سے قومی ادارہ صحت نے کراچی میں سامنے آنے والے ا ومیکرون کیس کی تصدیق بھی کردی ہے۔
اس اومیکرون کیس کی تصدیق جینوم سیکوینسنگ مکمل ہونے کے بعد کی گئی ہے،قومی ادارہ صحت کاکہناہے کہ پاکستان میں اس وائرس کا یہ پہلا تصدیق شدہ کیس ہے ،اس کے رجحانات کی شناخت کے لیے مشتبہ نمونوں کی مسلسل نگرانی کی جاری ہے.
قومی ادارہ صحت نے عوام سے بھی پرزور اپیل کی ہے کہ این سی او سی کی جاری کردہ گائیڈ لائن کے مطابق جلد از جلد ویکسین لگوائیں۔ اگر چہ آج بھی دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس اپنی شکلیں بدل رہا ہے۔ کورونا وائرس کی منظرعام پر آنے والی نئی قسم انتہائی باعث تویش ہے.
ابتدائی شواہد کے مطابق اس نئی قسم میں ری انفیکشن کا خطرہ دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔ ایسے میں کسی بھی ملک کے لیے وبائی مرض پر فتح کا اعلان کرنا قبل از وقت ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ہی اس وبا پر قابو پانا ممکن ہوگا۔
Comments are closed.