ساجد سدپارہ ماونٹ ایورسٹ مہم میں طبیعت بگڑنے پر نیپال کے اسپتال داخل
فوٹو:خاقان ابراہیم
سکردو( زمینی حقائق ڈاٹ کام)ساجد سدپارہ ماونٹ ایورسٹ مہم میں طبیعت بگڑنے پر نیپال کے اسپتال داخل ہو گئے ساجد سد پارہ معروف پاکستانی کو ہ پیما محمد علی سد پارہ مرحوم کے بیٹے ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق ساجد سد پارہ ایک فرانسیسی کوہ پیما کے ہمراہ ماونٹ ایورسٹ کے کیمپ ون تک نیا محفوظ راستہ تلاش کرنے کی مہم پر تھے تاہم اس دوران ان کی طبیعت بگڑ گئی اور مقامی پوٹرزبھاری معاوضہ کے عوض انھیں اسپتال پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق ساجد سدپارہ کی 15 نومبر کو طبیعت خراب ہوئی جبکہ16نومبر کو پوٹرز انھیں نیچے لے کر آئے اس دوران نیپال میں موجود کچھ پاکستانیوں نے انھیں دیکھ کر ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
دوسری طرف ساجد سدپارہ کے ترجمان خاقان ابراہیم نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ ساجد سدپارہ نیپال کے اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ساجد سدپارہ ادویات لینے کے باعث غنودگی ہیں ،انھوں نے کہا کہ14نومبر کے بعد میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے وہاں کیا مسلہ پیش آیا اس کی تفصیلات ساجد سدپارہ خود کی بہتر ہو کر بتا سکیں گے۔
انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ساجد سدپارہ کی جلد صحت یابی کیلئے دعائیں کریں، وہ جب بھی تھوڑے بہتر اور سفر کے قابل ہوئے واپس پاکستان آ جائیں گے۔
واضح رہے ساجد سدپارہ کے والد علی سدپارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے ہوان پابلو موہر دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سردیوں میں سر کرنے کی ایک مہم کے دوران انتقال کر گئے تھے۔
Comments are closed.