اسلام آباد میں مزاکرات، حکومت مولانا سعد رضوی کی مشروط رہائی پر آمادہ
فوٹو: فائل
اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام )کالعدم تنظیم کے ساتھ حکومت نے ایک بار پھر مزاکرات کررہی ہے اور اسلام آباد میں ہونے والے مزاکرات میں مولانا سعد رضوی بھی شریک ہیں۔
اسلام آباد میں دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات میں وزیرداخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نورالحق قادری شریک ہیں جبکہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی اور بعض دیگر علمائے کرام شریک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مزاکرات کا تین نکاتی ایجنڈا سعد رضوی کی رہائی، کالعدم تحریک لبیک کے کارکنوں پردرج مقدمات کی واپسی اور پارلیمنٹ میں فرانس کے خلاف قرارداد کاپیش ہوناشامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فرانس کے خلاف قرارداد پر معذرت کر لی گئی ہے ، جس کے بعد حکومت نے مذاکرات سعد رضوی کی رہائی سے مشروط کرنے پر شروع کیے۔
مزاکرات میں حکومت کی طرف سے یہ موقف اپنایا گیاہے کہ جن کارکنوں پر دہشت گردی مقدمات ہیں فیصلہ عدالتیں کریں گی اور سعدرضوی کی رہائی سے پہلے کارکنوں کو جی ٹی روڈ سمیت مرکزی شاہراہوں سے احتجاج ختم کرنا ہوگا۔
مظاہرین کا مونکی میں رک گئے،، مزاکرات کے فیصلے کا انتظار کریں گے
کالعدم تنظیم کے کارکنوں نے کامونکی سے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کرنے کیلئے جی ٹی روڈ پر ہیں جبکہ جلوس کے راستوں پر پولیس تعینات ہے اور کامونکی سے گوجرانوالہ کے درمیان کئی جگہوں پر کنٹینر لگا کر سڑک بھی بند کی گئی ہے۔
کالعدم تنظیم (ٹی ایل پی )کے ترجمان کے مطابق آج صبح ساڑھے دس بجے دن کامونکی سے مارچ کا آغاز کیا گیا اورکامونکی میں مارچ کے شرکا کو انتظامیہ کی طرف سے کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا تاہم آگے راستے پر پولیس تعینا ت ہے۔
جھڑپوں میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد پانچ تھی جب کہ زخمی ہونے والے تھانہ صدر قصور میں تعینات پولیس کانسٹیبل غلام رسول مریدکے ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔
کالعدم تظیم کے مارچ کو روکنے کے لیے لاہور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ پولیس کی خدمات لی گئی تھیں تاہم بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد گزشتہ شب تمام اضلاع کی فورس کو واپس بلا لیا گیا تھا۔
دوسری طرف لاہور میں پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس بلایا گیاہے جس میں وزیراعلیٰ کو اعلیٰ حکام کی جانب سے مارچ اور تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی جانی ہے۔
کالعدم تنظیم کے کارکنوں نے کامونکی جی ٹی روڈ پر پڑاؤ کے باعث شہراور جی ٹی روڈ میں کاروباری مراکز بند ہیں جب کہ جی ٹی روڈ پر دکانوں اور ریسٹورینٹس کو بھی مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے بند کروا دیا گیا۔
کامونکی میں انٹر نیٹ سروس بھی بند ہے،دریائے چناب پل کے قریب جی ٹی روڈ پر پہلے ہی خندق کھودی گئی تھی اور کنٹینربھی رکھے گئے ہیں جب کہ وزیرآباد سے سیالکوٹ جانے والی سڑک کی کھدائی کرکے دونوں شہروں کا زمینی رابطہ منقطع کردیا گیا ہے۔
ادھرراولپنڈی میں بھی احتجاجی مارچ کے باعث سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے اور مری روڈ ٹریفک کے لیے مکمل بند ہے جب کہ راولپنڈی میٹروبس سروس تا حکم ثانی بند ہے۔
ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کے مقامی رہنماوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آج کامونکی میں ہی قیام کریں گے اور وہ اسلام آباد میں ہونے والے مزاکرات کا بھی انتظار کریں گے۔
Comments are closed.