بازو ٹوٹا حافظ قرآن بچہ ہتھکڑی لگا کر عدالت پیش

ہری پور(یاورحیات)ریاست مدینہ کے دعویدار حکومت کے دور میں مثالی  پولیس کا کارنامہ بازو ٹوٹے حافظ قرآن معصوم بچے کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کردیا.

اس دوران جب شہریوں کا سخت ردعمل سامنے آیا تو ڈی پی او نوٹس لیا اور بچے کو ہتھکڑی لگانے ہیڈ کانسٹیبل اختر نواز کو معطل کرکے محکمانہ انکوائری کے احکامات جاری کردیئے.

اس ضمن میں زرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز ایک حافظ قرآن بچے کو ہری پور پولیس کے شیر جوان نے ہتھکڑی لگا کر عدالت میں ایسے پیش کیا جس طرح کسی دہشت گرد کو عدالت میں پیش کیاجاتا ہے.

تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شہریوں نے پولیس کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا جس پر ڈی پی نے از خود نوٹس لیا.

ہری پور پولیس ترجمان کے مطابق ڈی پی او ہری پور کاشف ذوالفقار نے بچے کو ہتھکڑی لگا کر عدالت  لے جانے والے معاملے پر نوٹس لے کر ہیڈکنسٹیبل اختر نواز کو معطل کرکے محکمانہ انکوائری کاحکم دے دیا ہے.

پولیس حکام کے مطابق ہتکھڑی لگا ہوا بچہ مقدمہ علت 815 مورخہ 04.10.2021 بجرم 381A سٹی پولیس اسٹیشن  میں موٹر سائیکل چوری کی واردات میں اپنے والد اور دیگر ایک ساتھی کے ہمراہ گرفتار ہوا تھا.

جن کے قبضہ سے نادرہ آفس ہری پور سے چوری ہونے والے موٹر سائیکل سمیت مزید تین عدد موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئے تھے جس کو سنٹرل جیل ہری پور سے عدالت پیشی کے لئے لایا گیا تھا.

ڈی پی او ہری پور نے پولیس افسران و جوانوں کے نام پیغام میں کہا کہ فرائض منصبی کے دوران غفلت و لاپرواہی اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال  بلکل برداشت نہیں کیا جائے گا.

انھوں نے کہا جوپولیس افسران و جوان ایسے قبیح فعل میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی ادھر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بچے کو چوری کیس میں ملوث کرنے اور بچے کا بازو ٹوٹنے کی بھی ڈی پی او تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائیں.

اصل کہانی کو منظر عام پر لاکر مزید کالی بھیڑیوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جانی چائیے تاہم بچے کی گرفتاری پر انسانی حقوق پر کام کرنے والی تنظیمیں بھی خاموش تماشائی کا کردار اداکررہی ہیں.

Comments are closed.