آئی ایم ایف کے ساتھ شوکت ترین کے مزاکرات خطرے میں، سوالات اٹھ گئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)شوکت ترین کا بطور مشیر خزانہ آرڈر جاری نہ ہونے اور وزیر خزانہ بنے بغیر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات خطرے میں پڑے گئے ہیں.

سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ واشنگٹن مذاکرات میں سوال ہوا کہ کسی عہدے کے بغیر معاملات کو کیسے حتمی شکل دے سکتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بطور مشیر خزانہ بھی شوکت ترین کی تقرری کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں کیا، شوکت ترین ایئرٹکٹ کس حیثیت سے سرکاری خزانے سے استعمال کریں گے؟

ڈاکٹر شاہد مسعود نے سوال اٹھایا کہ وزیرخزانہ شوکت ترین واشنگٹن میں ہیں، لیکن تاحال ان کا مشیر خزانہ کا بھی آرڈر نہیں ہوا، پھر وہ وہاں کس حیثیت سے مذاکرات کررہے ہیں؟

انھوں نے یہ بھی باور کرایا کہ اگر شوکت ترین کو مشیر مقرر کیا گیا تو پھر بھی وہ وزیرخزانہ کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتے، اس کے ساتھ سفارتخانے نے بھی سوال اٹھادیا ہے.

سفارتخانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ واشنگٹن سے پاکستان واپسی کا ایئرٹکٹ کس حیثیت میں سرکاری خزانے سے استعمال کریں گے؟

یہ سوال بھی اٹھ گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بطور مشیر کچھ فیصلے نہیں کرسکیں گے، حکومت شوکت ترین کو پنجاب یا خیبرپختونخواہ سے سینیٹر منتخب کروانا چاہتی ہے.

تجزیہ کار کا موقف ہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹرز نے شوکت ترین کیلئے اپنی نشست خالی کرنے سے انکار کردیا، ایک سینیٹر استعفیٰ کے بدلے گورنر پنجاب بنانے کا مطالبہ کیا ہے.

وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں ان دونوں واشنگٹن میں ہیں انہوں نے واشنگٹن میں مہنگائی کی صورتحال پر پریس کانفرنس بھی کی ہے.

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ایک ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے،آئی ایم ایف کو اعدادوشمار دے دیے ہیں وہ آئندہ دو چار روز میں توثیق کریں گے۔ امریکی نائب معاون وزیرخارجہ سے ملاقات بھی کی ہے ۔

Comments are closed.