افغان نجی فضائی کمپنی کو پاکستان کیلئے فلائٹس شروع کرنے کی اجازت مل گئی

کراچی( زمینی حقائق ڈاٹ کام)پاکستان نے افغانستان کی نجی فضائی کمپنی کام ایئر کو پاکستان کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈشنل ڈائیریکٹر سیف اللہ کے مطابق افغانستان کی فضائی کمپنی کام ایئر کو کابل سے اسلام آباد کے لیے پروازوں کی اجازت دی گئی ہے ان کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر فضائی کمپنی ہفتہ وار تین پروازیں چلائے گی۔

اس حوالے سے سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کی نجی فضائی کمپنی کی جانب سے پاکستان کے لیے کمرشل پروازیں چلانے کی اجازت مانگی تھی جو کہ عوامی مسائل کو پیش نظر رکھ کردی گئی ہے۔

طالبان حکام نے بھی عالمی براردی سے بین الا قوامی فضائی رابطے بحال کرنے کی درخواست کی تھی تاہم کام ایئر افغانستان کی پہلی فضائی کمپنی ہے جس نے طالبان حکومت قائم ہونے کے بعد بین الاقوامی فضائی آپریشن شروع کرنے کی درخواست کی تھی۔

پاکستان کیلئے پروازوں کی اجازت ملنے کے بعدکام ایئر کی ویب سائٹ پر واضح کیا گیاہے کہ کابل سے اسلام آباد کا یکطرفہ ٹکٹ 12 سو امریکی ڈالرز مقرر کیا گیا ہے۔

افغانستان میں کام ائیر کا فضائی بیڑہ 12 جہازوں پر مشتمل ہے، جن میں چار ایئر بس اور آٹھ بوئنگ طیارے شامل ہیں، اس سے قبل
افغانستان میں غیر یقینی صورتحال کے باعث کابل ایئر پورٹ بھی غیر فعال ہو چکا تھا ۔

طالبان حکام کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر تکنیکی خرابیوں کو دور کر لیا گیا ہے، طالبان کی جانب سے اتوار کو تمام بین الاقوامی فضائی کمپنیوں سے افغانستان کے لیے فضائی آپریشن بحال کرنے کی درخواست کی تھی۔

اب تک پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز واحد غیر ملکی فضائی کمپنی ہے جس کا افغانستان کے لیے فضائی آپریشن بحال ہے اور اس سے افغانیوں کے علاوہ زیادہ تر غیر ملکی مستفید ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد پاکستان پہلا ملک ہے جس نے افغانستان کی کسی فضائی کمپنی کو پروازیں بحال کرنے کی اجازت دی ہے۔

Comments are closed.