کابل دھماکے،13 امریکی فوجیوں سمیت 90 افراد ہلاک
کابل(ویب ڈیسک)افغانستان کے دارالحکومت
کابل ائیرپورٹ پر 3 خود کش دھماکوں میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 90 افراد ہلاک ہوگئے ہیں 140 افراد سے زائد زخمی ہیں بعض زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے .
یہ دھماکے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب
امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے وقت سے پہلے اپنے شہریوں کو کابل ائیرپورٹ جانے سے روک دیا تھا اور دہشت گردی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا.
افغان میڈیا کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد ہلاک ہوئے جن 13 امریکی فوجی شامل ہیں 140 سے زائد افراد زخمی ہیں ، مرنے والو ں میں بچے، خواتین اور کچھ مزید غیر ملکی بھی شامل ہیں دھماکے میں طالبان محافظ بھی زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کے مطابق کابل ائیرپورٹ کے باہر ’ایبےگیٹ‘ پر دھماکاہوا ہے، دھماکے سے متاثر ہونے والوں میں امریکی اور افغان شہری شامل ہیں۔
ٹوئٹر پر جان کربی نے بیرن ہوٹل کے قریب ایک اور دھماکے کی بھی تصدیق کی ہے، دوسری جانب برطانوی خبر ایجنسی نے خدشہ ظاہر کیا ہےکہ یہ دھماکا خودکش ہوسکتا ہے،جس میں 3 امریکی فوجی بھی زخمی ہوئے ہیں۔
جاری ہے
ائیرپورٹ پر امریکی اور برطانوی فوجیوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جو کہ اپنے شہریوں اور عملےکا محفوظ انخلا یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور ائیرپورٹ کے باہر کی سکیورٹی طالبان نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو پیشگی احتیاط کی ہدایت کی تھی آج ہی امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اپنےشہریوں کو کابل ائیرپورٹ کی طرف جانے سے روک دیا تھا۔
ان تینوں ممالک نے ایڈوائزری جاری کی تھی
کہ دہشت گرد حملے کا خدشہ ہے لہٰذا شہری کابل ائیرپورٹ سے دور رہیں برطانوی حکام کی جانب سے اپنے شہریوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ جو شہری کابل ائیر پورٹ کے علاقے میں ہیں وہ نکل کر کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں.
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ائرپورٹ کے جس علاقے میں دہشت گردی کی واردات ہوئی ہے اس جگہ سکیورٹی کی ذمہ داری امریکی و برطانوی افواج کے پاس تھی ہم حکومت بننے کے بعد ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے.
اطلاعات کے مطابق دہشتگردی کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے اور ذمہ داری قبول کرنے کی خبر بھی حسب سابق افغان، ایران یا پاکستان کے میڈیا کی بجائے مغربی میڈیا نے دی ہے.
ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے حملوں کا ذمہ دار داعش کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ان کو اپنی مرضی کے مقام پر جواب دیں گے.