طالبان حکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے، وزیر داخلہ
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے واضح کیا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کلیدی کردار ادا کیا،دنیا نے ہمیں قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان میں اشرف غنی کو بہت سمجھانے کی کوشش کی لیکن ان کے ذہن میں فتور تھا اس لئے وہ سمجھانے کے باوجود باز نہ آئے۔
شیخ رشید احمد نے انڈین میڈیا کی طرف سے افغان مہاجرین کے پاکستان میں داخل ہونے سے متعلق خبروں کی تردید کر تے ہوئے کہا کہ کوئی افغان مہاجر پاکستان میں نہیں آیا اور نہ ہی ابھی تک ہمارے لیے کوئی مسئلہ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا14 اگست کے بعد سے اب تک 900 غیر ملکی سفارت کار اور ان کے عملے کے افراد افغانستان پاکستان آئے ہیں اور پاکستان انہیں ٹرانزٹ ویزہ دے رہا ہے، ہم نے آج تین بسوں کو طورخم بارڈر پر کلیئرنس دی ہے۔
انھوں نے کہاکہ تمام غیر ملکی صحافیوں، این جی اوز، آئی ایم ایف اور دیگر عالمی اداروں سے وابستہ افراد کو ہم ٹرانزٹ ویزہ دے رہے ہیں ان کا کہنا تھا ایسا اس لئے ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر کچھ مسائل ہیں۔
شیخ رشید نے افغانستان سے پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق کہاکہ14 اگست سے اب تک 613 پاکستانی افغانستان سے وطن واپس پہنچے ہیں۔ دو دن میں ہم افغانستان سے تمام پاکستانیوں کو واپس لانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ طورخم اور چمن بارڑ پر تمام نقل و حمل پرسکون ہے اسی لئے آج ہمارے سفیر سڑک کے ذریعے کابل کے لیے روانہ ہوئے ہیں،میں ساری دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم افغانستان میں امن کیلئے دنیا کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیر داخلہ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ہم پاکستان کی سرزمین سے کسی پر حملہ نہیں ہونے دیں گے اور نہ پاکستان کی زمین پر کسی کو حملہ کرنے دیں گے،شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو ان کی حکومت کے تین برس مکمل ہونے پر مبارک بھی دی۔