افغان فوجی اشرف غنی کے دفاع کی بجائے طالبان سے مل رہے ہیں
اسلام آباد( ویب ڈیسک) سابق افغان کمانڈر احمد شاہ مسعودکے بھائی اور سابق سفیر احمد ولی مسعود نے کہا ہے کہ افغان فوجی بدعنوان کابل حکومت کیلئے اپنی جانیں کیوں ضائع کریں گے افغان فوجی اسی لئے طالبان کے ساتھ مل رہے ہیں۔
احمد ولی مسعود نے امریکی میڈیا کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہافغان فوج کے پاس بدعنوان کابل حکومت اور کرپٹ سیاستدانوں کے لیے لڑنے کی کوئی ترغیب نہیں ہے، افغان فوجی صدر اشرف غنی کے لیے لڑنے کو تیار نہیں ہیں۔
احمد ولی مسعود نے کہا کہ افغان فوجیوں کے پاس ٹھیک سے کھانے کو کچھ نہیں ہے، وہ کیوں اور کس لے لیے لڑیں گے؟ افغان فوجیوں کو لگتا ہے کہ طالبان کا ساتھ دینا ہی اُن کے لیے بہتر ہے، اسی لیے وہ وفاداری تبدیل کر رہے ہیں۔
برطانیہ میں سابق تعینات رہنے والے سابق سفیر احمد ولی نے یہ بات اسٹریٹیجک افغان صوبے سمنگان کے دارالحکومت ایبک پر طالبان قبضے کے پس منظر میں کہی ہے جہاں افغان فوجی بغیر لڑے علاقے خالی کر گئے تھے۔
واضح رہے دو دن قبل پیر کو طالبان نے ایبک کا کنٹرول تب حاصل کیا جب وہاں کے اہم حکومت نواز کمانڈر نے وفاداری تبدیل کر کے طالبان کو جوائن کرلیا جس کے بعد طالبان چھ صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔
طالبان جنگجووں نے شمالی افغانستان کے سب سے بڑے شہر مزارِ شریف پر بھی قبضہ کر لیاہے جہاں انڈین قونصل خانہ بند ہو گیاہے اور بھارتی سٹاف واپس اپنے ملک چلا گیا ہے۔