افغان صدارتی محل کے قریب نماز عیدکے دوران راکٹ حملے
فوٹو: سکرین گریب
کابل ( ویب ڈیسک) نماز عید کے دورن افغان صدارتی محل کے قریب راکٹ حملے کیے گئے ، فضاء دھماکوں سے گونج اٹھی خوفزدہ ہو کر بعض نمازی جماعت سے نکل کر بھاگنے لگے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان کے صدارتی محل کے قریب اس وقت راکٹ حملے ہوئے جب عید الاضحیٰ کی نماز ادا کی جا رہی تھی کہ اچانک فضاء خوفناک دھماکوں سے گونج اٹھی۔
راکت حملوں کے دوران افغانستان کے صدر اشرف غنی، وزراء مشیر اور دیگر اعلٰی حکام عید کی نماز پڑھ رہے تھے اس دوران یکے بعد دیگر دھماکے ہوئے اکثریت نمازی دھماکوں کے باوجود پرسکون انداز میں نماز پڑھتے رہے۔
Missiles land near Presidential Palace during Eid prayers in #Kabul pic.twitter.com/2kp2SkzF4h
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) July 20, 2021
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نماز عید کے دوران فائر کئے گئے تین راکٹ صدارتی محل کے قریب گرے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہواہے جس کے بعد صدارتی محل کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی۔
افغان وزارت داخلہ نے بتایا کہ حملے کے وقت محل میں نمازعید ادا کی جارہی تھی، راکٹ حملے عید الاضحٰی کی نماز کے دوران ہوئے،راکٹ حملوں کی آواز سے کئی نمازی ڈر گئے۔
جس کے بعد علاقہ کو سکیورٹی اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا۔ نماز عید کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کا اتحاد ہی ان کی طاقت ہے۔
واضح رہے افغان طالبان اور امریکہ کے مزاکرات کی بھی اشرف غنی مخالفت کرتے رہے ہیں جب کہ وہ طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال کے حامی تھے تاہم امریکہ کے انخلاء اور طالبان کے متوقع غلبہ کے بعد وہ اتحاد کے حامیوں میں شامل ہو گئے ہیں۔