عسکری برتری کے باوجو د سیاسی حل چاہتے ہیں، طالبان سربراہ
فوٹو : فائل
اسلام آباد( ویب ڈیسک)طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخونزادہ نے کہا ہے غیر ملکیوں پر انحصار کرنے کے بجائے ہمیں مل کر اپنے مسائل کا حل نکالنا ا ہے عسکری برتری کے باوجود افغانستان میں سیاسی حل چاہتے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق ہیبت اللہ اخونزادہ نے دوحہ مزاکرات کے دوران ہی بیان میں واضح کیاہے کہ ہم بھی افغانستان میں حل کی طرف جانے کے حامی ہیں وقت ضائع نہ کیا جائے۔
ہیبت اللہ اخونزادہ نے ایک پیغام میں کہا کہ فوجی فوائد اور اضلاع پر کنٹرول کے باوجود اسلامی امارت (افغانستان) پوری شدت سے ملک میں ایک سیاسی تصفیے کی حمایت کرتی ہے۔
طالبان لیڈر نے کہا کہ خطے میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوشاں رہیں گے، امارت اسلامیہ، اسلامی نظام کے قیام اور امن و سلامتی کے ہر مواقع سے مستفید ہونے کی متمنی ہے۔
انھوں نے مزاکرتی عمل میں افغانستان میں اپنے مخالفین پر وقت ضائع کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ غیر ملکیوں پر انحصار کرنے کے بجائے ہمیں مل کر اپنے مسائل کا حل نکالنا ہو گا۔
ہیبت اللہ اخونزادہ نے کہا کہ موجودہ خطرات سے اپنے خطے کو محفوظ کرنا چاہیے انھوں نے دوحہ مزاکرات کاحوالہ دیئے بغیر سیاسی تصفیے کو ملکی مفاد میں بہتر راستہ قرار دیا۔
اپنے اس پیغام میں طالبان لیڈر نے عید کے موقع پر جنگ بندی کا کوئی اعلان کیا ہے نہ اس کا ذکر کیا ، واضح رہے دوحہ میں جاری انٹرا افغان مزاکرات میں بھی ابھی کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔