برطانیہ کے سیاہ فام فٹ بالرز کی شامت آگئی، وزیراعظم بھی بول پڑے
فوٹو: سوشل میڈیا
لندن( ویب ڈیسک) یورو کپ کے اختتام پر برطانیہ میں ہنگامے شروع ہو گئے ہیں جب کہ اٹلی میں روم سمیت کئی شہروں میں جشن منایا گیا ، اس دوران برطانیہ میں 21پولیس اہلکار زخمی ہوئے جب کہ روم میں جشن کے دوران 2افراد ہلاک اور15زخمی ہو گئے۔
لندن کے ویمبلی اسٹیڈیم میں یورو کپ کا فائنل سنسنی خیز تھا لیکن اس کے بعد لندن کی سڑکوں پر شروع ہونے والے ہنگامے ، توڑ پھوڑ اور کھلاڑیوں بالخصوص کالی رنگت والوں کو ہدف بنا لیا گیا ، مظاہرین کی پولیس سے جگہ جگہ جھڑپیں ہوتی رہیں۔
یوروکپ فٹبال میچ کے فائنل میں اٹلی نے پینالٹی شوٹ پر 3 کے مقابلے میں 2 گول سے انگلینڈ کو شکست دیدی تھی انگلینڈ کی طرف سے تین پینلٹی شوٹس ضائع کرنے والے تینوں کھلاڑیوں سیاہ فام تھے جس کی وجہ سے مظاہرین میں اشتعال میں نسل پرستی کا عنصر نمایاں رہا۔
فیفا سمیت کئی تنظیموں کے علاوہ خود انگلینڈ کے وزیراعظم بورس جانسن نسلی پرستی رجحان کی مذمت کی ، اپنی ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ سیاہ فام کھلاڑیوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنانا کسی بھی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔
برطانیہ میں سوشل میڈیا پر بھی گول مس کرنے والے تینوں سیاہ فام کھلاڑیوں کو شکست کا ذمہ دار ٹھہرا کر نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا،تاہم وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں نے ہیروز کی طرح مقابلہ کیا اور بہترین کھیل پیش کیا جس پر انہیں سراہا جانا چاہیئے۔
برطانیہ کے جن کھلاڑیوں کی محنت کی وجہ سے ان کی ٹیم 55سال بعد یوروکپ کے فائنل کھیلی ان کی محنت کو یکسر فراموش کردیا گیا اور یہی کھلاڑی مظاہرین کا ہدف تھے، جھڑپوں میں 21 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے جب کہ 50 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔
دوسری طرف عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی میں سڑکوں پر رقص، موسیقی اور آتش بازی سے جشن کا سما رہا۔ یوروکپ کے فائنل میچ میں انگلینڈ کو سنسنی خیز مقابلے میں شکست دینے کے بعد چیمپئن بننے کی خوشی سے اٹلی کا ہر شہری سرشار ہے۔
روم میں آتش بازی کے دوران بارودی مواد سے 15 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ پٹاخہ ہاتھ میں ہی پھٹ جانے کی وجہ سے ایک نوجوان کی تین انگلیاں جڑ سے اکھڑ گئیں جب کہ 2 افراد ہلاک ہوگئے۔
رپورٹ میں میلان پولیس کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ اسپائیڈر مین کا لباس پہنے مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا جب کہ مقتول کا بھانجا شدید زخمی ہوگیا۔ اسی طرح جشن کی ریلی میں تیز رفتاری کے باعث کار حادثے میں 20 سالہ نوجوان ہلاک ہوگیا۔
برطانیہ میں جو تماشائی یورو کپ جیتنے کی امید پر سٹیڈیم پہنچے تھے وہی شکست کے بعدباہر آکر سڑکوں پر احتجاج اور توڑ پھوڑ میں مصروف ہوگئے جب کہ اس دوران مزید لوگ بھی ان میں شامل ہوتے چلے گئے، ہر طرف سڑکوں پر ہنگامے نظر آرہے تھے۔
سوشل میڈیا پر لوگ اپنی ٹیم پر تنقید کے ساتھ ساتھ ریفریز کے فیصلے پر بھی آواز اٹھا رہے تھے بالخصوص ایک سیاہ فام برطانوی کھلاڑی کو پیچھے سے ایک اٹالین پلیئر نے شرٹ سے پکڑ ا ہوا ہے وہ فوٹو بہت زیاد ہ شیئر کیا جارہاہے۔