افغان مشیر کاالزام مسترد، امن عمل میں کردار کی دنیا معترف ہے، پاکستان
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے افغان مشیر قومی سلامتی کی جانب سے بار بار الزام تراشی قابل تشویش ہے، وہ امن عمل کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانا چاہتے ہیں حالانکہ کہ سچ یہ ہے پاکستان امن عمل میں کردار کی پوری دنیا معترف ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاید حفیظ چودھری نے کہا کہ افغان مشیر قومی سلامتی حمداللہ محب کے بے بنیاد بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ان کی جانب سے افغانستان کے اندرونی امور میں پاکستان کی مداخلت کا غلط الزام لگایا گیا۔
انھوں نے افغان مشیر برائے قومی سلامتی حمد اللہ محب کی جانب سے افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جن سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوسکتے ہوں۔
زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو دنیا نے تسلیم کیا لیکن افغان مشیر قومی سلامتی کی جانب سے بار بار الزام تراشی کرتے جانا باعث تشویش ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم افغان مشیر کو پاک افغان ایکشن پلان برائے امن ویکجہتی میں ہوئی باہمی مفاہمت بھی یاد دلانا چاہتے ہیں۔ دونوں اطراف کو الزام تراشی کے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی تعلقات پر غور کے لیے سرکاری سطح پر بات کرنا چاہیے، ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جس سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہوں۔
دوسری طرف وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے جس میں دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعددفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بلاتخصیص تمام افغان قیادت کے ساتھ روابط کے متمنی ہیں تاکہ افغان امن عمل اور دو طرفہ تعلقات بہتر انداز میں آگے بڑھ سکیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان کو اپنی پرخلوص مصالحانہ کاوشوں کے سبب امریکہ اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد میں کامیابی حاصل ہوئی۔
انھوں نے واضح کیا کہ اب یہ ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس نادر موقعے کو غنیمت جانتے ہوئے، جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں، منفی بیانات اور الزام تراشیاں، محض ماحول کی خرابی کا باعث بنتی ہیں۔