عمران خان کا فلسطینی صدر، جوبائیڈن کا اسرائیلی وزیراعظم سے رابطہ
اسلام آباد( ویب ڈیسک)فلسطین کی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان نے فیلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے جب کہ دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کو جائز قرار دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کی صورتحال پر امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ رات اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے رابطہ کیا اور
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل اختیار ہے، توقع اور امید ہے کہ صورتحال جلد بہتر ہو جائے گئی۔
ادھرامریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے 25 اراکین نے امریکی وزیر خارجہ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی جبری بے دخلی سے روکا جائے۔
ڈیموکریٹس اراکین نے فلسطینیوں کی بے دخلی روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا جب کہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل اور فلسطین سے بات چیت کے لیے امریکا اپنا نمائندہ بھیجے گا۔
دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان اور فلسطینی صدر محمود عباسی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں وزیراعظم کی جانب سے فلسطینی عوام کے حقوق اور ان کی جائز جدوجہد کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے صدر محمود عباس سے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور مسجد اقصیٰ میں بے گناہ نمازیوں پر حملوں اور غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت متعدد شہری جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نے فلسطینی صدر کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی اس طرح کی خلاف ورزیوں کے خلاف بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے میں پاکستان کی کوششوں کی یقین دہانی کرائی اور اس بحرانی صورتحال کے دوران پاکستان کی قیادت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے پاکستان کی حمایت کا خیرمقدم کیا اور پاکستانی قیادت کے ردعمل اور ان کے بیانات کی تعریف کی جنہوں نے غزہ اور مسجد اقصی میں اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی،انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو حالیہ پیشرفت سے آگاہ کیا اور آئندہ کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی فلسطینی صدر محمود عباس کو خط لکھ کر قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر پرتشدد حملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیلی اقدامات انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور اِنسانی اقدار کے خلاف ہیں۔
خط میں کہا کہ معصوم بچوں اور فلسطینیوں کے قتل پر آپ کے پاکستانی بہن بھائی آپ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، پاکستان، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی تشدد اور غیر قانونی اقدامات کی پرزور مذمت کرتا ہے۔