وزیراعظم نے شہزاد اکبر کو ترین معاملا سے علیحدگی کا مطالبہ مسترد کردیا
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں تحریک انصاف کے ہم خیال گروپ نے شہزاد اکبر کو جہانگیر ترین کے معاملات سے الگ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ملاقات میں ہم خیال گروپ نے شہزاد اکبر کو جہانگیر ترین کے کیسز کے معاملے سے الگ کرنے کی درخواست کی لیکن وزیراعظم نے یہ درخواست بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر بہترین کام کررہے ہیں، میں ان کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔
تحریک انصاف کے ہم خیال گروپ کی وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی شریک تھے ملاقات میں وفد کے ارکان نے جہانگیر ترین کے خلاف شوگر اسکینڈل مقدمات پر تحفظات کا بھی اظہار کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے ہم خیال گروپ کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی او ر ان کے ساتھ نا انصافی نہیں کی جائے گی تاہم احتساب کے معاملے میں رعایت کی امید نہ رکھی جائے۔
ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے بتایا کہ ہم نے شہزاد اکبر سے متعلق تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھے، وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے اور معاملہ مجھ پر چھوڑ دیں۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہم سے کہاہے کہ میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دونگا۔ راجہ ریاض نے کہا کہ ہمیں اپنے کپتان پر اعتماد ہے کہ وہ انصاف کریں گے او ر ہمیں امید ہے ہمارے خدشات پر غور کیا جائے گا۔
ایم پی اے نذیر چوہان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم نے تفصیل سے ہماری بات سنی اور ہم نے وزیراعظم کے سامنے تحفظات رکھے، وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا کہ شہزاد اکبر کی ٹیم سے کیسز لے کر غیر جانبدار ٹیم بنائیں کیونکہ ہمیں شہزاد اکبر سے غیر جانبداری کی امید نہیں ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ ہم خیال گروپ نے وزیراعظم سے جسٹس ساحر علی، تصدق جیلانی اور ناصر الملک پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی لیکن وزیراعظم نے یہ کہہ کر انھیں چپ کروا دیا کہ آپ انصاف کی امید رکھیں۔