کوئٹہ کا دھماکہ خوش کش تھا، حملہ گاڑی میں ہی بیٹھا رہا، وزیر داخلہ
اسلام آباد ( ویب ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تصدیق کی ہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ روز ہونے والا دھماکا خود کش تھا، حملہ آور گاڑی میں ہی بیٹھا رہا، ساٹھ سے 80 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
اسلام آباد میں کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی تفتیش کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق ہوئے۔ پاکستان کی ترقی کے خلاف پڑوسی ملک میں سازشیں کی جا رہی ہیں۔ سکیورٹی کے 22 اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر مقامی ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے دھماکہ میں 4 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئےہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ کے زرغون روڈ پر مقامی ہوٹل کی پارکنگ میں زوردار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے سے ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، ایف سی، فائر بریگیڈ اور ایمبولینسز موقع پر پہنچ گئیں، دھماکے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہوئے، لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا.
زخمیوں میں دو کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں ہوٹل کا ایک سیکیورٹی گارڈ اسد اللّٰہ اور ایک پولیس اہلکار سجاد عباسی اور دو نامعلوم افراد شامل ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ کوئٹہ کا ایک محفوظ ترین علاقہ ہے، سیکیورٹی کی کسی قسم کی بریچ ہوئی تب ہی گاڑی اندرپہنچی ہے، دھماکا خیز مواد گاڑی میں موجود تھا۔
شیخ رشید نے کہا کہ غیرملکی بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں ملک دشمن عناصر ملک کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں، دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچیں گے، بھارت پاکستان میں امن نہیں چاہتا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ کوئٹہ، پشاور، کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی میں اس قسم کے حملے کے خدشات تھے، ہوٹل کی سیکیورٹی بالکل ٹھیک ہے، ایک دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکہ خیزمواد ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا، وزیراعلیٰ جام کمال خان نے مقامی ہوٹل کی پارکنگ میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے.