سعودی ولی عہد نے امدادی پیکیج میرے ساتھ طے کیا تھا، نوازشریف
لاہور( ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی بات چیت ان کے دورِ حکومت میں طے ہوئی تھی اور ولی عہد نے امدادی پیکیج بھی ان کے ساتھ طے کیا تھا۔
پارٹی رہنماوٴں سے کوٹ لکھپت جیل میں گفتگو کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ موٹرویز اور ہیلتھ کارڈ سب ہمارے منصوبے ہیں، موجودہ حکومت ہمارے منصوبے ری لانچ کررہی ہے اور اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہی ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی بات چیت میرے دور میں فائنل ہوئی تھی، سعودی امدادی پیکیج ولی عہد نے میرے ساتھ طے کیا تھا البتہ بین الاقوامی معاملات طے ہونے میں وقت لگتا ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم اقتدار میں ہوتے تو آج لوگ اورنج لائن ٹرین میں سفر کررہے ہوتے، لاہور ملتان موٹروے تیار چھوڑ کرآئے ان سے وہ مکمل نہیں ہوپارہی، لاہور ملتان موٹروے کا ان سے لاہور میں انٹرچینج نہیں بن پارہا۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ نیب نے شہباز شریف پر جومقدمات بنائے اس پر نیب کو شرمندگی اٹھانا پڑی، پنجاب میں نیب نے ترقیاتی کاموں پر کیس بنائے مگر کے پی کے والوں کے خلاف کچھ نہیں کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا پرویز مشرف نے نیب کا قانون مجھے فوکس کرکے بنایا، ابتدا میں ہمیں اندازہ ہی نہیں تھا کہ نیب کا قانون اتنا خطرناک ہوگا۔
نوازشریف نے اپنی صحت سے متعلق کہا کہ حکومت نے میری صحت سے متعلق چار بورڈ بنائے، سب بورڈز نے میرے دل کی تکلیف ظاہر کی۔
ایک سوال پر کہ کیا جیل سے گھر جانا چاہیں گے یا اسپتال؟ میاں نوازشریف نے جواب دیا کہ اسپتال کون جانا چاہتا ہے، صبح موسم دیکھا تو جی چاہا جیل کی بجائے مالم جبہ میں ہونا چاہیے۔
سابق وزیراعظم نے پی ایس ایل سے متعلق بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا پی ایس ایل بھی ہم نے شروع کی تھی۔