کشمیر کو پس پشت ڈال کربھارت سے تجارت بحال کرنے کی تیاری
فوٹو: فائل
اسلام آباد(ویب ڈیسک )مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو پس پشت ڈال کر حکومت پاکستان نے بھارت کے ساتھ مزاکرات شروع کرنے کے بعد تجارتی تعلقات بھی بحال کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
اس حوالے سے جنگ اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ وزیر اعظم نے بھارت سے کپاس اور یارن کی درآمد کیلئے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی اجازت دیدی ہے-
رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت نے وزیراعظم کی اجازت کے بعد ہی سمری ای سی سی کو بھجوائی ہے جس کے بعد بھارت سے کپاس اور یارن درآمد کرنے کی راہ ہموار ہونے لگی ہے ۔
بتایا گیاہے کہ سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے،حکومتی ذرائع کے مطابق ملک میں کپاس کی پیداوار میں کمی اور سستی پڑنے کے باعث بھارت سے رواں سال تیس جون تک کپاس اور یارن درآمد کرنے کی تجویز ہے۔
بھارت سے لینڈ روٹ کے ذریعے بھی کپاس اور یارن درآمد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، گذشتہ دس سال سے پاکستان میں کپاس کی سالانہ کھپت ایک کروڑ بیس لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ گانٹھیں ہیں ۔
رواں سال پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں تاریخی کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، پاکستان کو کمی پورا کرنے کیلئے کپاس درآمد کرنا پڑتی ہے، پاکستان، امریک، بھارت اور افغانستان سمیت دیگر ممالک سے کپاس درآمد کرتا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل پاکستان نے اگست 2019 میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی حثیت تبدیل کرنے اور تسلط قائم کرنے کی کوشش پر بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو معطل کردیئے تھے۔
حکومتی حکام کی طرف سے یہ بھی دعوے کئے گئے تھے کہ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر کیلئے اٹھایا اقدام واپس نہیں لیتا پاکستان بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مزاکرات اور تعلقات قائم نہیں کرے گا۔