سال2020، پاکستان میں9دنیا بھر میں65صحافی قتل ہوئے

0

فوٹو:بنگلہ دیش پوسٹ فائل

اسلام آباد( ویب ڈیسک)گزشتہ سال 2020 کے دوران پاکستان میں9صحافی قتل ہوئے جب کہ دنیا بھر میں کل 65 صحافی و دیگر میڈیا اسٹاف اپنی صحافتی خدمات کی انجام دہی کے دوران ہلاک ہوئے۔

اس حوالے سے بین الاقوامی تنظیم آئی ایف جے (IFJ) کی طرف سے جاری کردہ اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ دنیا کے 16 ممالک میں یہ 65 افراد اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے دوران ٹارگٹڈ حملوں، بم حملوں اور کراس فائرنگ کے دوران نشانہ بنے۔

رپورٹ کے مطابق 2020 میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2019 کے مقابلے میں 17 زیادہ ہے۔ اس طرح 1990 سے لیکر 2020 تک دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کی مجموعی تعداد 2680 تک جا پہنچی ہے۔

یہ صحافی زیادہ تر جن وجوہات کی بنا پر ہلاک ہوئے ان میں منظم مجرموں کے گروہ، شدت پسند اور نسلی تشدد شامل ہیں جبکہ یہی چیزیں آج بھی صحافیوں میں خوف کی وجہ ہیں۔

رپورٹ کے اجراء کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے سیکٹری جنرل انتھونی بیلانگر نے کہا کہ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو 2020 بھی دیگر سالوں سے مختلف نہیں تھا۔

میکسیکو میں جرائم کی دنیا کے بے رحم بادشاہ، پاکستان ،افغانستان اور صومالیہ میں شدت پسندوں کے حملے، بھارت اور فلپائن میں سخت گیر رویے کے حامل افراد کی دوسروں سے متعلق عدم رواداری نے اس خون خرابے کو جاری رکھنے میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔

آئی ایف جے کی اس سالانہ رپورٹ میں ہلاکتوں کے لحاظ ممالک کی جو رینکنگ کی گئی ہے اس میں صحافیوں کی 14 ہلاکتوں کے ساتھ میکسیکو پہلے نمبر پر ہے۔

افغانستان میں 10، پاکستان میں 9، بھارت میں 8، فلپائن 4، شام 4، نائجیریا اور یمن میں تین تین صحافی و میڈیا ارکان کو سال 2020کے دوران ہلاک کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق عراق اور صومالیہ میں دو دو جبکہ بنگلہ دیش، کیمرون، ہنڈوراس، پیراگوئے، روس، اور سویڈن جیسے ممالک میں ہر جگہ ایک صحافی جان سے گیا۔

رپورٹ میں پہلی مرتبہ اپنے کام کی وجہ سے جیل جانے والے صحافیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 229 صحافی اپنے پیشہ ورانہ امور کی وجہ سے جیلوں میں بند ہیں۔

واضح رہے کہ یورپین دارالحکومت برسلز میں موجود انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ) دنیا کے 146 ممالک کے 6 لاکھ سے زائد صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.