سرے عام رومانس، طلبہ جوڑے کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا
فوٹو: ٹوئٹر
لاہور( ویب ڈیسک)انڈین فلموں کے انداز میں لاہور کی نجی یونیورسٹی میں لڑکی اور لڑکے کو کھلے عام ایک دوسرے کو شادی کے لیے پروپوز کرنا مہنگا پڑ گیا۔ ویڈیو وائرل ہونے پر انتظامیہ نے دونوں کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔
طلبہ جوڑے کی سرے عام گلے ملنے کی ویڈیو وائر ل ہونے کے بعدنجی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے تعلیمی ادارے کی حدود میں لڑکی کے لڑکے کو شادی کے لیے پروپوز کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے پر قدم اٹھا لیا۔
لاہور کی یونیورسٹی میں پرپوز کا نیا سین 😂 pic.twitter.com/loRavjZINa
— 🤡مسٹنڈا🤡 (@PTl115) March 12, 2021
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق لڑکی اور لڑکے دونوں ہی کو تعلیمی ادارے کے قوانین کی خلاف ورزی پر نکالا گیاہے ، طالبہ نے دیگر کلاس فیلوز کی موجودگی میں لڑکے کو پروپوز ہی نہیں کیا بلکہ فلمی انداز میں سب کے سامنے گلے ملے تھے۔
جب وہ ایک دوسرے کو گلے مل کر پر پوز کرنے کا فلمی انداز اپنائے ہوئے تھے تو اس دوران یونیورسٹی کی طلبہ اور طالبات کی بڑی تعداد ارد گردجمع تھی ، ویڈیوز بنارہے تھے اور تالیاں بج رہی تھیں جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ایکشن لیا۔
University of Lahore administration purportedly expelled Hadiqa and Shehryar from university for publicly going for marriage proposal & momentary display of affection. University says both students violated code of conduct and committed gross misconduct in the university. pic.twitter.com/MDIVJ4Mk9U
— Zahid Gishkori (@ZahidGishkori) March 12, 2021
یہ واقعہ گزشتہ روز نجی یونیورسٹی کاہے جس کی طالبہ نے یونیورسٹی کی حدود میں دیگر کلاس فلیوز کے سامنے لڑکے کو پروپوز کیا تھا، جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں۔
طالب علم نے ساتھی طالبہ کی جانب سے پھول پیش کیے جانے پر اُسے قبول کرتے ہوئے شادی کا پروپوزل قبول کرلیا اور دونوں نے سب کے سامنے رومانس بھی کیا جس پر دونوں کو یونیورسٹی سے نکالا گیاہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے لڑکی اور لڑکے سے جواب طلبی کی مگر وہ پیش نہ ہوئے۔ انتظامیہ نے یک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے دونوں کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔
تعلیمی ادارے میں واضح طور پر ضابطہ اخلاق اور اسلامی اقدار کی دھجیاں اڑانے کے اقدام اور اس کی ویڈیوز وائرل ہونے کے باوجود بعض روشن خیال جوڑے کو سپورٹ کرکے یونیورسٹی انتظامیہ پر بلا جواز تنقید کررہے ہیں۔
دوسری طرف طلبہ و والدین کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی انتظامیہ کے فیصلے کو سراہا ہے، ان کاکہنا ہے کہ آج اگر ان کیخلاف ایکشن نہ لیا جاتا تو کل باقی نوجوان بچے بچیاں بھی یہی راستہ اپناتے، یونیوسٹیوں میں بچے تعلیم کیلئے جاتے ہیں اس کام کیلئے نہیں جاتے۔