پی ڈی ایم کا صدارتی آرڈیننس کیخلاف سپریم کورٹ جانے کااعلان
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی حکومتی کوشش روکنے کیلئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیاہے۔
ااپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔
مریم نواز سے مریم نواز کی ملاقات میں بھی دونوں رہنماوں نے آرڈیننس کے ذریعے سینیٹ الیکشن شوآف ہینڈ سے کرانے کی بھر مخالفت کرنے پر اتفاق کیا ۔
پی ڈی ایم کے رہنماوں کا یہ مشترکہ موقف تھا کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس معاملے پر ہمیں سپریم کورٹ جانا پڑا تو جائیں گے۔
دوسری طرف حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی راہ ہموار کرنے کیلئے صدارتی آرڈیننس جاری کردیا گیا ہے تاہم اسے سپریم کورٹ کی رائے سے مشروط کیاگیاہے۔
وفاقی کابینہ کی سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کی منظوری کے بعدصدر مملکت نے الیکشنز ترمیمی آرڈیننس 2021 پر دستخط کر دیے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق اس میں الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 81 ، 122 اور 185 میں ترمیم شامل کی گئی ہے۔
آرڈیننس کے مطابق سپریم کورٹ سے سینیٹ الیکشن آئین کی شق 226 کے مطابق رائے ہوئی تو سیکرٹ ووٹنگ ہوگی، سپریم کورٹ نے اگر سینیٹ الیکشن کو الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن ووٹنگ ہوگی۔
آرڈیننس کے مطابق اوپن ووٹنگ کی صورت میں سیاسی جماعت کا سربراہ یا نمائندہ ووٹ دیکھنے کی درخواست کرسکے گا، آرڈیننس کوالیکشنز ترمیمی آرڈیننس 2021 کا نام دیا دیا گیا ہے۔