خواجہ آصف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور
اسلام آباد:(ن) لیگ کے رہنما خواجہ آصف کا
احتساب عدالت نے ایک روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا اور عدالت نے آج ہی انھیں متعلقہ عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
گزشتہ روز گرفتار کیےگئے لیگی رہنما خواجہ آصف کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئےتھے۔
خواجہ آصف کی پیشی پر احسن اقبال اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی احتساب عدالت پہنچے، نیب نے خواجہ آصف کے 2 روز کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی اس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔
عدالت نے خواجہ آصف کو آج ہی لاہور منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہو تو آج ورنہ کل لازمی لاہورکی متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
خواجہ آصف خود روسٹرم پر آگئے اور عدالت کو بتایا کہ انہیں گرفتاری کی گراؤنڈ نہیں دی گئی جس پرعدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو گراؤنڈ آف اریسٹ دینے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں سماعت مکمل ہونے کے بعد نیب کی ٹیم خواجہ آصف کو عدالت سے لے کر روانہ ہوگئی آج یا کل انھیں متعلقہ عدالت پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے قومی احتساب بیورو
نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے اس الزام کے بعد خواجہ آصف سے ان کے اثاثوں سے متعلق تفصیلات پوچھیں تھیں تاہم انہوں نے تسلی بخش جواب نہیں دیا جس پر نیب نے یہ قدم اٹھایا۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے خواجہ آصف کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
سابق سندھ گورنر محمد زبیر نے بھی تصدیق کی ہے کہ خواجہ آصف کو نیب نے اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر میں مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کے بعد گرفتار کیا۔
خواجہ آصف کی گرفتار یسے پہلے ہی مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس جاری تھا جس میں تبادلہ خیال ہورہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے گی یا نہیں۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خواجہ آصف کی جانب سے پیش کردہ جوابات نیب لاہور کو مطمین نہیں کرسکے جس کے بعد نیب کی ٹیم اسلام آباد پہنچی اور سابق وزیر دفاع کو گرفتار کیا۔
رپورٹس کے مطابق نیب ذرائع نے تصدیق کی تھی کہ مسلم لیگ (ن) رہنما کو راولپنڈی نیب کے حوالات میں رکھا گیا ہے۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں خواجہ آصف کے وارنٹ گرفتاری سے متعلق کوئی تذکرہ نہیں تھا تاہم یقینی طور پر ان کے وارنٹ گرفتاری کے قانونی مراحل پورے کیے گئے ہوں گے۔
جے یو آئی (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے ٹوئٹ میں کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب اپوزیشن فیصلہ کن تحریک کی تیاری میں ہے ایسے ہتھکنڈے حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہیں۔