وزیراعظم نے 31 جنوری تک استعفیٰ نہ دیا تو پھر لانگ مارچ، بلاول
گڑھی خدا بخش(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے رہنماؤں نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے لانگ مارچ کی دھمکی دی ہے پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےاگر وزیراعظم 31 جنوری تک استعفیٰ نہ دیا توپھر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ ہوگا۔
گڑھی خدا بخش میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پرمقررین نے حسب توقع انھیں یاد کرنے سے زیادہ وزیراعظم عمران خان کو یاد کیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا بی بی آج ہوتیں تو کٹھ پتلی مقابلہ نہیں کر سکتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ حکمرانوں نے غریب، تاجر، مزدور، کسان، ڈاکٹرز اور اساتذہ تک کو نہیں چھوڑا لیکن اب اب عوام اس سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے یہ منتخب نہیں غاصب ہے جس نے تمام حقوق غصب کیے۔ کیسے مان لوں کہ ملک میں جمہوریت ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر کوئی جلسہ کرے تو گرفتاریاں ہوتی ہیں۔ ہم جمہوریت کی بحالی کیلئے آمروں سے ٹکرائے، یہ کس کھیت کی مولی ہے؟ عوام اس سلیکٹڈ اور نااہل کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت کو مزید وقت دیا گیا تو ملک کا بیڑہ غرق کر دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ جو عوام کی طاقت سے ٹکراتا ہے وہ پاش پاش ہو جاتا ہے۔ آٹا، چینی، بجلی اور گیس چوروں کا وقت اب ختم ہو گیا ہے گزشتہ ڈھائی سال میں ریکارڈ قرضے لیے گئے۔ عمران خان کو جواب دینا پڑے گا کہ قرض کہاں گیا؟ قرضوں سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بجلی، گیس، ادویات اور اشیائےخورونوش مہنگی ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور لیکن نالائق کو فکر نہیں، فکر عوام کا ووٹ لینے والوں کو ہوتی ہے۔ اب یہ کھلواڑ، سلیکشن اور سلیکٹرز کا کاروبار بند ہوگاہم اب اسے مزید برداشت نہیں کریں گے۔
عمران نے سیاستدانوں کو جیل میں ڈال دیا، مریم نواز
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سیاسی کوڑا جمع کرکے بنائی گئی۔ بائیس سال تک دھکے کھانے والے ووٹ چوری کرکے قوم پر مسلط ہوئے۔ اب کام نہ آنے کا اعتراف کر رہے ہیں، ملک ایسے نہیں چلے گا، نالائق کو ووٹ چوری کرکے مسلط کر دیا گیا۔
نوازشریف کی بیٹی نے کہا عمران خان چیخ، چیخ کر کہہ رہا ہے، مجھے کچھ نہیں آتا۔ بغیر تیاری حکومتوں میں نہیں آناچاہیے،وزیراعظم ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں تو کیا کروں جبکہ سیاستدان عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ سیاستدانوں کی بہو اور بیٹیوں کو عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے۔ کردار کشی صرف سیاستدانوں کی ہوتی ہے۔ انہوں نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا لیکن پرویز مشرف کو پاکستان لانے کی بات تک نہیں ہوتی۔
ناکام شخص پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہا ہے۔ حکومت کے گھر جانے تک غریبوں کے چولہے نہیں جل سکتے۔ عوام نااہل حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے پی ڈی ایم کا ساتھ دیں۔ اب ملک اس طرح نہیں چلے گا۔
کرکٹ ٹیم چلانے والے ملک نہیں چلا سکتے، آصف زرداری
آصف زرداری کا گڑھی خدا بخش میں ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان سے ملک نہیں چل رہا، یہ کرکٹ ٹیم چلانے والے لوگ ہیں۔ ملک چلانے والی سوچ ان کے پاس نہیں ہے۔ یہ چل نہیں سکتے، اپنے ہی زور سے گریں گے۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر رحم کرو، حکومت چھوڑ دو، دوبارہ الیکشن کرا دو۔ دوبارہ الیکشن کراؤ دیکھتے ہیں عوام کس کے ساتھ ہے۔ پی ڈی ایم والے اصل عوام کے نمائندے ہیں۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملکی کو معیشت غیر مستحکم کر دیا۔ وزیراعظم ملک پر رحم کریں، حکومت چھوڑ کر دوبارہ الیکشن کا اعلان کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بی بی صاحبہ مجھے اور بچوں کو سکھا گئیں تھیں، ہم ہر چیز کا حساب لیں گے مگر جمہوریت کے ساتھ۔ آج بھی میری کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو مت بتاؤ، کچھ کام ہم سے بھی سیکھ لو۔ مشرف کو صدر ہوتے ہوئے مکھی کی طرح نکال دیا تھا، عمران کیا چیز ہیں۔ ہمیں اپنا طریقہ کار بدلنا ہوگا، جیلیں بھرنا ہونگی۔ یہ حکومت نہیں رہے گی، پھر غریبوں کی حکومت آئے گی۔
آصف زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان سے لے کر ہر جگہ پیپلز پارٹی کا نام لیا جاتا ہے۔ ہر آدمی امید لگائے بیٹھا ہے کہ بھٹو کی پارٹی آئے گی تو خوشحال ہونگے۔ پیپلز پارٹی دور میں ہر چیز سستی تھی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو بچوں کی پرواہ کیے بغیر جمہوریت کے لیے لڑتی رہیں۔ اسی لیے بلاول نے بھی کہا کہ جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے۔ مشرف آج تڑپ رہا ہے لیکن پاکستان نہیں آ سکتا۔ آپ کی کوئی حیثیت نہیں، مشرف کی طرح آپ کی پارٹی بھی ختم ہو جائے گی۔