پاکستان،افغانستان،تاجکستان اور ازبکستان کے درمیان کارگو ٹرین سروس منصوبہ
اے پی پی
اسلام آباد : وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے جس میں کارگو ٹرین سروس افغانستان، تاجکستان اور ازبکستان کے درمیان چلانے پر غور کیا گیا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ورلڈ بینک نے 4.8بلین ڈالر اس پروجیکٹ کی منظوری کیلیے جوائنٹ اپیل لیٹر لکھے گئے ہیں، ملاقات میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی موجود تھے.
وزیر ریلوے سے سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے بھی ملاقات کی جس میں ایم ایل ون منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے یقین دہانی کرائی کہ ایم ایل ون ان کے نزدیک ملک کا اہم تر ین منصوبہ ہے، وزیر ریلوے نے بتا یا کہ پاکستان ریلوے کا مسقتبل ایم ایل ون منصوبے سے جڑا ہوا ہے.
افغانستان اور ازبکستان کے صدور نے ایم ایل ون منصوبے پر دستحط کردئیے، دسمبر کے آخر میں وزیر اعظم عمران خان منصوبے کی دستاویزات پر دستحط کریں گے.
منصوبے کے تمام بنیادی معاملات پر بات چیت مکمل ہوچکی، چین سے منصوبے کی سیکورٹی پر ہونے والی بات چیت آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے 45 سال سے خسارے میں چل رہا ہے، کوشش کررہے ہیں کہ اس ادارے کو دوبارہ سے پاؤں پرکھڑا کیا جائے، ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے کے تین فیز ہیں، چین سے سیکورٹی فراہم کرنے کی بات چیت چل رہی ہے۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھاکہ ایم ایل ون سے پاکستان کی اقتصادی حیثیت میں بہتری آئے گی، ریل کے ذریعے پاکستان کو افغانستان ، ازبکستان کے ساتھ جوڑیں گے.
ریلوے کی ایک ایک انچ زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائیں گے، وفاقی وزیر نے کرسمس تقریب میں کیک کاٹا اور مسیحی برادری کو کرسمس کی خوشیوں پر مباکباد بھی پیش کی۔
واضح رہے کہ وزیر ریلوے اعظم سواتی نے وزارت کا چارج سنبھالنے کے چند دن بعد ہی کہا تھا کہ کہ حکومت ریلوے کو نہیں چلا سکتی اور اس کی نجکاری ہوگی یا بند کرنا پڑے گا.