مہوش حیات نے بوائے فرینڈ اور شوہر کا نام بتا دیا
فوٹو: فائل
اسلام آباد( ویب ڈیسک) فلمی اداکارہ مہوش حیات کہتی ہیں کہ اگر انہیں شادی کے لیے کسی مرد کو منتخب کرنے کا کہا جائے گا تو وہ فہد مصطفیٰ کو منتخب کریں گی اور اگر بوائے فرینڈ کا انتخاب ہو تو ہمایوں سعید کو منتخب کروں ، بلاول بھٹو زرداری سے شادی کی بات چلے تو کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا۔
بیگم نواز ش علی کے اسٹریمنگ چینل ناشپاتی پرائم کے پروگرام بائے دی وے میں میں گفتگو کرتے ہوئے مہوش حیات نے اپنے پسندیدہ اداکاروں، کیریئر میں کامیابی اور ذاتی زندگی سے متعق کھل کر بات کی۔
مہوش حیات نے بتایا کہ وہ اپنی والدہ کی دعاؤں کی وجہ سے اس منزل تک پہنچی ہیں، کیوں کہ انہیں یقین ہے کہ ماں کی دعائیں بڑی سے بڑی آفت کو جہاں ٹال دیتی ہیں، وہیں نئے راستے بھی کھول دیتی ہیں۔
جب میزبان نے ان سے سوال کیا کہ آپ ابھی تک اکیلی کیوں ہیں؟ جواب میں مہوش حیات نے بتایا کہ انہیں واقعی آج تک کوئی محبت کرنے والا مرد نہیں ملا۔اداکارہ نے وضاحت کی کہ شاید اس کا سبب یہ ہو کہ انہوں نے پیار کے لیے وقت ہی نہ نکالا ہو اور وہ کیریئر بنانے میں مصروف رہی ہوں۔
اداکارہ نے بتایاکہ انہوں نے پیار اور دل کے معاملے کو انتہائی رازدانہ رکھا ہے، تاہم شاید آگے چل کر کوئی ایسا شخص ان کی زندگی میں آئے جو ان کے دل کے تالے کو کھول کر ان سے محبت کرے اور وہ بھی ان کی محبت میں ڈوب جائیں۔
مہوش حیات نے کہا کہ وہ حقیقی زندگی میں رومانوی نہیں بلکہ وہ اسکرین پر رومانوی دکھائی دیتی ہیں، پسندیدہ مرد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہیں مردانہ وجاہت والے ایسے مرد پسند ہیں جن کا قد بھی لمبا ہو اور وہ بااخلاق بھی ہوں۔
مہوش حیات کے جواب پر میزبان نے انہیں بتایا کہ ان کی نظر میں بالکل ایسا ہی ایک مرد ہے جو بہت مقبول اور اثر رسوخ والے بھی ہیں اور وہ پہلی بار رکن اسمبلی بھی بنے ہیں۔جس پر مہوش حیات نے کہا کہ کہیں میزبان بلاول بھٹو زرداری کی بات تو نہیں کر رہی ہیں؟
میزبان نے کہا کہ اگرچہ ان کا اشارہ بلاول کی جانب نہیں تھا لیکن اگر ایسے مرد بلاول بھٹو زرداری ہیں تو اس پر مہوش حیات کو کیا پریشانی ہے؟جس پر مہوش حیات نے مسکراتے ہوئے کہا کہ انہیں بلاول سے کوئی مسئلہ نہیں بلکہ انہوں نے بلاول کو اچھی شخصیت والا بھی قرار دیا۔
بیگم نوازش نے اداکارہ سے پوچھا کہ اگر وہ ان کی شادی کی بات بلاول بھٹو زرداری سے چلائیں تو انہیں تو کوئی اعتراض نہیں ہوگا؟
جس پر مہوش حیات نے مسکراتے ہوئے کہا کہ انہیں کیا اعتراض ہوسکتا ہے؟
ایک اور سوال کے جواب میں مہوش حیات نے کہا کہ اگر انہیں شادی کے لیے کسی مرد کو منتخب کرنے کا کہا جائے گا تو وہ فہد مصطفیٰ کو منتخب کریں گی جب کہ انہیں کسی بوائے فرینڈ کا انتخاب کرنے کا کہا جائے گا تو ہمایوں سعید کو منتخب کریں گی۔
مہوش حیات نے بتایا کہ انہیں بھارتی فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی تھی لیکن کیوں کہ جب سے پاکستان میں سینما کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے، انہوں نے دوسرے ملک جاکر کام کرنے کا نہیں سوچا۔ اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ وہ بھی پاکستان میں سینما کے نئے دور کے آغاز کا حصہ ہیں۔
انٹرویو کے دوران مہوش حیات نے بتایا کہ انہوں نے ابھی تک 28 بہاریں ہی دیکھی ہیں، یعنی ان کی عمر 28 برس ہے۔مہوش حیات نے واضح کیا کہ انہیں شوبز انڈسٹری میں کبھی ہراسانی کا سامنا نہیں رہا۔
اداکارہ نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور می ٹو مہم پر بھی بات کی اور کہا کہ می ٹو مہم سے مرد حضرات کو ڈر ہوا ہے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جنسی ہراسانی کے معاملے میں سارا قصور مرد حضرات کا نہیں ہوتا۔